ایس 400، آکاش اور براک 8: انڈیا کا فضائی دفاعی نظام جو لڑاکا طیاروں کے ساتھ میزائلوں کو بھی روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے


Getty Imagesانڈین فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مغربی محاذ پر فوجی کارروائی کے دوران انڈین عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل استعمال کیے جس سے محدود پیمانے پر نقصان ہوا۔انڈین فوج کی کرنل صوفیہ نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پاکستان نے یو کیب ڈرونز، لانگ رینج ہتھیار، گولے بارود اور جنگی طیاروں کا استعمال کر کے انڈین فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان نے بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر سرینگر سے نلیا تک 26 سے زیادہ مقامات پر فضائی دراندازی کی کوششیں کیں لیکن انڈین فوج نے کامیابی سے اپنا دفاع کیا۔انھوں نے بتایا کہ ’ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور اور بھج، بھٹنڈا سٹیشن جیسے ایئر سٹیشنز پر محدود پیمانے پر نقصان ہوا۔ پاکستان کے ہائی سپیڈ میزائل نے صبح ایک بج کر 40 منٹ پر پنجاب کے ایئربیس سٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ پاکستان نے سرینگر، اونتی پور اور ادھم پور میں فضائیہ کے ایئربیس پر صحت کے مراکز اور سکول کو بھی نشانہ بنایا۔‘انڈیا پاکستان کشیدگی کی تازہ ترین تفصیلات بی بی سی لائیو پیج پرانڈیا کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی اس پریس کانفرنس میں اس بات کی تردید کی گئی کہ پاکستانی حملوں سے انڈیا میں فوجی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔انڈین فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے پاکستان کے ان دعوؤں کی تردید کی جن میں آدم پور میں انڈین ایس 400 کو نقصان، سورت اور سرسا میں ہوائی اڈوں کی تباہی، نگروٹا میں برہموس سپیس، ڈیرنگیاری اور چندی گڑھ میں توپ خانے کی پوزیشنز اور چندی گڑھ کے گولہ بارود کے ڈپو کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا۔Getty Imagesانڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے داغے جانے والے ڈرونز اور میزائلوں کو انڈین کے فضائی دفاعی نظام نے ناکام بنایا۔انڈیا کا ایس 400 دفاعی نظام اس نے کچھ عرصہ قبل روس سے حاصل کیا تھا۔کسی بھی ملک کے لیے جنگی طیاروں، ڈرونز، میزائلوں اور ہیلی کاپٹروں جیسے دشمن کے فضائی خطرات کو تباہ کرنے کی ٹیکنالوجی کو جدید جنگ کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔انڈیا اور پاکستان جیسے ممالک کے تناظر میں جہاں اکثر سرحد پر کشیدگی برقرار رہتی ہے، ان نظاموں کا کردار اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔ایئر ڈیفنس سسٹم نہ صرف کسی ملک کے دفاع میں مدد کرتا ہے بلکہ جنگ جیسے حالات میں سٹریٹجک فائدہ حاصل کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔فضائی دفاعی نظام کیا ہے، یہ کیسے کام کرتا ہے ہم اس مضمون میں یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے۔فضائی دفاعی نظام ہوتا کیا ہے؟فضائی دفاعی نظام ایک ایسا فوجی نظام ہے جو کسی ملک کی فضائی حدود کو دشمن کے طیاروں، میزائلوں، ڈرونز اور دیگر فضائی خطرات سے محفوظ رکھتا ہے۔یہ نظام ریڈار، سینسرز، میزائل اور گن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے فضائی خطرات کا پتہ لگاتا ہے، ٹریک کرتا ہے اور ان کا مقابلہ کرتا ہے۔Getty Imagesفضائی دفاعی نظام کو یا تو جامد (مستقل طور پر تعینات) یا موبائل (موو ایبل) تعینات کیا جا سکتا ہے اور یہ چھوٹے ڈرون سے لے کر بیلسٹک میزائل جیسے بڑے خطرات کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس کا بنیادی مقصد شہری علاقوں، فوجی اڈوں اور اہم ڈھانچوں کو فضائی حملوں سے بچانا ہے۔فضائی دفاعی نظام چار اہم حصوں میں کام کرتا ہے۔ ریڈار اور سینسر دشمن کے طیاروں، میزائلوں اور ڈرونز کا پتہ لگاتے ہیں۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ڈیٹا پر کارروائی کرتا ہے اور ترجیحات کا تعین کرتا ہے۔ہتھیاروں کے نظام خطرات کو روکتے ہیں جبکہ موبائل یونٹس تیزی سے تعیناتی کو قابل بناتے ہیں جو اسے میدان جنگ میں انتہائی موثر بناتے ہیں۔آپریشن ’بنیان مرصوص کا آغاز کرنے والے فتح میزائل‘ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟رفال بمقابلہ جے 10 سی: پاکستانی اور انڈین جنگی طیاروں کی وہ ’ڈاگ فائٹ‘ جس پر دنیا بھر کی نظریں ہیںپاکستان میں گرایا گیا اسرائیلی ساختہ ہروپ ڈرون کیا ہے اور فضا میں اس کی نشاندہی کرنا مشکل کیوں ہے؟پاکستان انڈیا کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو کیوں نہیں روک پایا؟فضائی دفاعی نظام کیسے کام کرتا ہے؟فضائی دفاعی نظام متعدد مراحل میں کام کرتا ہے، بشمول خطرے کا پتہ لگانا، خطرے کا سراغ لگانا اور بالآخر اسے نقصان پہنچانے سے پہلے ختم کرنا۔جدید ٹیکنالوجی اور آپریشنز ہر مرحلے پر بہت اہمیت رکھتے ہیں۔پہلے مرحلے میں ریڈار اور دیگر سینسر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے فضائی خطرات کا پتہ لگایا جاتا ہے۔ ریڈار ایک بنیادی آلہ ہے جو برقی مقناطیسی لہروں کو بھیجتا ہے اور دشمن کے طیارے یا میزائل کی واپسی سے ان کی پوزیشن کا پتہ لگاتا ہے۔طویل، درمیانے اور مختصر فاصلے کے ریڈار کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک سینسرز اور انفراریڈ سینسرز دشمن کے طیاروں سے خارج ہونے والے سگنلز کے ذریعے ان کے مقام کا پتا لگاتے ہیں۔اس مرحلے میں خطرے کی رفتار، خطرے کی قسم جیسے کہ حملے میں کس قسم کا ڈرون، یا طیارہ، یا میزائل استعمال کیا گیا، کا پتہ لگایا جاتا ہے۔دوسرے مرحلے میں خطرے سے باخبر رہنا شامل ہے، جو حملہ آور ہونے والے آلات کی نقل و حرکت، راستے اور دیگر سرگرمیوں جیسے ڈرون، میزائل یا لڑاکا طیاروں کے بارے میں درست معلومات اکھٹی کی جاتی ہیں۔ریڈار، لیزر رینج فائنڈرز اور ڈیٹا لنک نیٹ ورکس کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ دشمن کے طیاروں یا میزائلوں کی رفتار، اونچائی اور سمت کو مانیٹر کیا جا سکے۔تھریٹ ٹریکنگ انتہائی ضروری ہے کیونکہ کسی حملے یا جنگ کے دوران ٹریکنگ سسٹم نہ صرف دشمن کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں، ڈرونز یا لڑاکا طیاروں کو بلکہ اس کے اپنے لڑاکا طیاروں یا میزائلوں کو بھی ٹریک کرتا ہے۔اس لیے یہ ضروری ہے کہ ٹریکنگ سسٹم فول پروف اور قابل اعتماد ہو تاکہ آلات یا میزائل یا لڑاکا طیاروں کو کسی قسم کے نقصان سے بچا جا سکے۔مسلسل ٹریکنگ کے بعد خطرے کو بروقت ختم کرنا ہوتا ہے۔Getty Imagesانڈیا کا فضائی دفاعی نظام کتنا طاقتور ہے؟آئیے بات کرتے ہیں انڈیا کے فضائی دفاعی نظام ایس 400 کی، جسے انڈین فوج سدرشن چکر کے نام سے مخاطب کرتی ہے۔انڈیا کا فضائی دفاعی نظام اپنی متعدد پرتوں اور نظاموں کے تنوع کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ روسی، اسرائیلی اور دیسی ٹیکنالوجیز کا مرکب ہے جو اسے اپنے پڑوسیوں سے زیادہ موثر بناتا ہے۔2018میں انڈیا نے روس سے پانچ ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے پر اتفاق کیا۔اس کا موازنہ امریکہ کے اعلیٰ پیٹریاٹ میزائل ایئر ڈیفنس سسٹم سے کیا جا سکتا ہے۔ یہ معاہدہ انڈیا اور روس کے درمیان 5.43 ارب ڈالر میں ہوا تھا۔ایس 400 ایک موبائل سسٹم ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے سڑک کے ذریعے منتقل کیا جا سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آرڈر ملنے کے بعد اسے پانچ سے 10 منٹ کے اندر تعینات کیا جا سکتا ہے۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایس 400 کے علاوہ انڈیا کے پاس براک-8 اور مقامی آکاش میزائل سسٹم بھی ہیں جو فضائی دفاع میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سپائیڈر اور ایگلا جیسے نظام کو مختصر فاصلے کے خطرات سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔انڈین فوج کے ریٹائرڈ میجر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے بی بی سی کو بتایا ’ہمارے ملک کی سکیورٹی کے لیے تعینات آلات کی تفصیلات بتائے بغیر، میں یہ کہوں گا کہ انڈیا اور پاکستان کے فضائی دفاعی نظام میں فرق واضح ہے۔‘’انڈیا فضائی دفاعی نظام نے کئی مقامات پر پاکستانی کوششوں اور جموں میں اڑنے والے ڈرونز کو کامیابی سے روکا ہے۔۔۔ روس سے ایس 400 کی خریداری کے وقت پابندیوں کا خطرہ تھا، لیکن آج وہی نظام لاتعداد انڈین شہریوں کی جانیں بچا رہا ہے۔‘گولہ باری، ڈرون حملوں یا جنگی صورتحال میں آپ خود کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟آپریشن ’بنیان مرصوص کا آغاز کرنے والے فتح میزائل‘ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟انڈیا پاکستان کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر لاکھوں ویوز حاصل کرنے والی گمراہ کن ویڈیوز کی حقیقت کیا ہےدو جوہری طاقتوں کے درمیان براہِ راست عسکری ٹکراؤ: ’صورتحال حقیقی طور پر خطرناک ہو چکی ہے‘پاکستان اور انڈیا میں کشیدگی ایک بار پھر عروج پر: ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان حالات کیسے بہتر ہوئے؟مریدکے سے مظفرآباد تک: انڈیا نے چھ مئی کی شب پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں کن مقامات کو نشانہ بنایا اور کیوں؟

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

پاک فوج کے ہاتھوں راجوڑی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہلاک

اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جوابی کارروائی کی، وزیر اطلاعات

آپریشن بُنیان مّرصُوص؛ پاک فوج نے بھارت پر قہر ڈھا دیا، کئی ایئربیسز، ایئرڈیفنس اور بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ

دشمن پر لرزہ طاری کرنے والے فتح-ون میزائل کی خصوصیات

پاک بھارت کشیدگی: پرنس رحیم آغا خان کی اہم پیشکش

آپریشن بُنیانّ مرصوص بھارتی جارحیت کا جواب ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

انڈیا کی جانب سے پابندی کے بعد پاکستانی بندرگاہوں پر کنٹینرز کا رش، قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

پاکستان کی جوابی کارروائی میں 'فتح 1' گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب استعمال

وزیراعظم نے صدر مملکت سے ملاقات میں بدلتے علاقائی حالات پر مشاورت

انڈیا کے پاکستان کی تین ایئر بیسز پر میزائل حملے، ان فضائی اڈوں کی اہمیت کیا ہے؟

پاکستان کا انڈیا کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا مرکزی ہتھیار ’الفتح میزائل‘ کیا ہے؟

بھارت کو مؤثر جواب دے کر معصوم جانوں کا حساب لے لیا، شہباز شریف

امریکی وزیر خارجہ کا آرمی چیف سے رابطہ، کشیدگی کم کرنے میں تعاون کی پیشکش

پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارت میں سناٹا چھا گیا، انٹرنیشنل میڈیا

بھارت کا ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا ایس-400 فضائی دفاعی نظام تباہ، فوجی سیٹلائٹ رابطہ بھی متاثر

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی