عمان میں امریکہ اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات ختم، اگلے دور کا اعلان ہوگا


عمان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رواں ہفتے مشرق وسطیٰ دورے سے قبل امریکہ اور ایران کے درمیان نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے چوتھے دور کا اختتام ہو گیا ہے اور اب اگلے دور کا اعلان کیا جائے گا۔ امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اگرچہ تہران اور واشنگٹن دونوں نے کہا ہے کہ وہ دہائیوں سے جاری جوہری تنازع کو حل کرنے کے لیے سفارت کاری کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن کئی ریڈ لائنز ان کے درمیان پر گہری تقسیم ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغائی نے کہا کہ بالواسطہ بات چیت کا تازہ دور مشکل تھا لیکن ایک دوسرے کے موقف کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مفید تھا۔ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے اگلے دور کے وقت اور مقام کا اعلان مسقط کی طرف سے کیا جائے گا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا کہ اتوار کی ’براہ راست اور بالواسطہ‘ بات چیت تین گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔’ہم آج کے نتائج سے پرامید ہیں اور اگلی میٹنگ کے منتظر ہیں، جو مستقبل قریب میں ہو گی۔‘عمان کے وزیر خارجہ بدر البسیدی کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام میں کمی لانا ہے جس کے بدلے میں امریکہ ایران پر لگائی گئی کچھ معاشی پابندیاں ہٹائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں کئی مرتبہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی حکام خبردار کرتے رہے ہیں کہ وہ افزودہ یورینیم سے ایٹمی ہتھیار تیار کریں گے، جبکہ اسرائیل نے کہا کہ اگر اسے خطرہ محسوس ہوا تو وہ ایران کی تنصیابات پر حملہ کر دے گا۔ایران کے سرکاری ٹی وی نے کہا کہ مذاکرات شروع ہو گئے ہیں لیکن امریکہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔یہ مذاکرات مشرق وسطیٰ میں امریکی نمائندہ سٹیو وٹکوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان ہوں گے جو پہلے بل واسطہ ہوتے رہے ہیں اور عمان کے وزیر خارجہ پیغامات کا تبادلہ کرتے رہے ہیں۔سٹیو وٹکوف نے پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران 3.67 فیصد یورینیم کی افزدوگی کر سکتا ہے لیکن بعد میں کہا کہ تمام افزودگی روکنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ’یہ ہماری ریڈ لائن ہے۔ ایران کو تمام ایٹمی تنصیبات بند کرنا ہوں گی۔‘دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ نے ایران سے روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ’یہ ایران کے لوگوں کا حق ہے اور یہ مذاکرات یا سمجھوتے کا حصہ نہیں ہے۔ افزودگی ایران کی کامیابیوں میں سے ایک ہے اور ایرانی قوم کا وقار ہے۔‘2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل میں ایران 3.67 فیصد یورینیم افزودہ کر سکتا تھا اور اس یورینیم کا ذخیرہ تین سو کلوگرام  تک ہونا چاہیے تھا۔ تاہم 2018 میں ٹرمپ نے یہ ڈیل ختم کر دی تھی۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید عالمی خبریں

پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی، امریکی وزیر خارجہ کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور

ٹرمپ کی تنازع کشمیر پر ثالثی کی پیشکش، انڈین سفارت کاری کے لیے کڑا امتحان

پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی، امریکہ وزیر خارجہ کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور

امریکا اور چین کے مابین تجارتی معاہدہ طے پا گیا

عمان میں امریکہ اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات ختم، اگلے دور کا اعلان ہوگا

پاکستان عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں کامیاب ہوا: عمر عبداللہ

ایران کا خطرہ، تحفظ کی قیمت اور ’تحفے کا وعدہ‘: ٹرمپ سعودی عرب سے کیا چاہتے ہیں؟

تجارتی جنگ میں 90 دن کا وقفہ، محصولات میں کمی اور ’بدلتے لہجے‘: امریکہ اور چین کے مذاکرات جن پر پوری دنیا کی نظریں ہیں

پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہ شدہ بھارتی طیاروں کی شواہد منظر عام پر آگئے

ٹرمپ انتظامیہ کا دباؤ، کولمبیا یونیورسٹی میں سمسٹر بحرانی صورتحال میں ختم

جنگ بندی: انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سب سے زیادہ متاثرہ قصبے کے رہائشی گھروں کو لوٹنے لگے

’نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں‘، رفال گرنے کے سوال پر انڈین ایئر مارشل کا جواب

آپریشن ابھی جاری ہے، تفصیلی بریفنگ بعد میں دی جائے گی: انڈین ایئر فورس

بھارتی طیاروں کے ساتھ بھارت کو اسٹاک مارکیٹ میں بھی نقصان

شیخ حسینہ پر گھیرا تنگ، عوامی لیگ پرعبوری حکومت کی طرف سے پابندی عائد

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی