
تھائی لینڈ کے صوبے سرابوری میں ایک عجیب و غریب انکشاف نے سب کو چونکا دیا ہے۔ برسوں سے مردوں کی آخری رسومات سنبھالنے والا ایک قبرستان کا ملازم چپکے چپکے مرنے والوں کے سونے کے دانت جمع کرتا رہا اور اب اس نے ان دانتوں سے تقریباً 21 گرام کی ایک خالص سونے کی اینٹ بنا ڈالی، جس کی مالیت تقریباً 1,800 امریکی ڈالر بنتی ہے۔
یہ سب اس وقت منظرِ عام پر آیا جب ایک سونے کی دکان کے مالک نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی، جس میں ایکسرے اسکینر کے ذریعے دکھایا گیا کہ وہ سونے کے ہر ٹکڑے کو چیک کر رہا ہے اور نتیجہ؟ سونا بلکل اصلی نکلا!
اجازت لے کر کرتا تھا یہ سب کچھ!
رپورٹ کے مطابق یہ کارکن ایک تھائی چینی قبرستان میں کام کرتا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ مردے کے اہل خانہ سے اجازت لے کر ہی یہ دانت نکالتا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ اکثر جب مردے کی راکھ اور ہڈیوں کی صفائی ہوتی ہے، تو سونے کے دانت بچ جاتے ہیں، جنہیں وہ ضائع کرنے کے بجائے سنبھال لیتا ہے۔
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر لوگ حیران رہ گئے۔ کچھ نے اسے چالاکی کہا، تو کئی صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ واقعی اخلاقی ہے؟
اب یہ سونے کی اینٹ صرف ایک قبرستان ورکر کی کمائی نہیں، بلکہ ایک غیر متوقع کہانی بھی ہے جو دنیا بھر میں دلچسپی کا مرکز بن چکی ہے۔