
وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوعلو نے ملاقات کی، اس دوران شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدگی میں ترکی کے کردار کو سراہتے ہیں، ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کی ایک تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر طیب اردوان کی حمایت سے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں ایک نئے اور شاندار باب کا اضافہ ہوا جب کہ مستقل حمایت کے ذریعے صدر اردوان نے پاکستانی عوام کے دل جیت لیے ہیں۔شہباز شریف نے ترکیہ کے سفیر کو بتایا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کے ذریعے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کے مذموم عزائم کو ناکامی سے دوچار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ سے جنوبی ایشیا میں امن کا خواہاں ہے لیکن وہ اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اسی مفاہمتی پالیسی کے تحت پاکستان نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی کو قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔بعد ازاں، ترک سفیر نے فوجی اور سفارتی کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف اور پوری پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کے عوام پاکستان کی کامیابیوں پر خوش ہیں، صدر ایردوان دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔