
پنجاب اسمبلی میں محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ 2024-2025 میں حیران کن انکشافات سامنے آگئے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اور بارود غائب ہوگیا، محکمہ داخلہ پنجاب کے 12 ڈسٹرکٹ سے اسلحہ و بارود کی چوری، غائب ہونا اور عدم ریکوری سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی۔محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 24 کروڑ 55 لاکھ سے زائد مالیت کا سامان غائب ہوا جس کی تاحال وصولی نہ ہو سکی، 2021ء-23کے دوران ڈی پی او مظفر گڑھ کے دفتر سے 8 کروڑ 34 لاکھ سے زائد اسلحہ و بارود غائب ہوا۔رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے دفتر سے 4 کروڑ 71 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اورگولیاں غائب ہوئیں، پولیس آفس لاہور سے 4 کروڑ 68 لاکھ سے زائد مالیت کے غائب اسلحہ کی ریکوری ابھی تک نہیں ہو سکی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی پی او ملتان کے دفتر سے 74 لاکھ سے زائد مالیت کی رائفلیں اور گولہ بارود غائب ہوا، 2009ء کے دوران سنٹرل جیل لاہور کے مختلف افسروں کو دی گئی رائفلوں کا ریکارڈ بھی موجود نہیں،رپورٹ کے مطابق ڈی پی او سیالکوٹ 56 لاکھ 14 ہزار، ڈی پی او ساہیوال 43 لاکھ ،ڈی پی او اوکاڑہ 38 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔ اس کے علاوہ ڈی پی او گجرات کے دفتر سے 35 لاکھ اور ڈی پی او فیصل آباد کے دفتر سے 26 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور گولہ بارود غائب ہوا۔