
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، انڈیا پاکستان کے حصے کا پانی روکنا چاہتا ہے، جو کبھی نہیں ہو پائے گا۔‘بدھ کو آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کا پاکستان کے حصے کے پانی کو ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیا نے پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش کیے بغیر اِس کی آڑ میں جارحیت کا راستہ اختیار کیا جس کا پاکستان کی مسلح افواج نے بہادری سے جواب دیا۔‘وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کے ساتھ حالیہ تنازعے میں ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔‘’پاکستان خوش قسمت ملک ہے کہ اُس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے دوست ہیں، ہم تینوں ممالک اعلٰی اقدار، امن اور انصاف کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘شہباز شریف کہا کہ ’پاکستان، آذربائیجان اور ترکیہ کے تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، اجلاس اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ اس تعاون اور دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جایا جائے گا، سہ فریقی اتحاد مستقبل میں مزید مضبوط ہوگا۔‘’پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں اور ہمیشہ امن کی بات کی ہے، تمام مسائل کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں۔‘ اس موقعے پر پاکستان کے وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ ’مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔‘