
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے شہر راولاکوٹ کے نواحی علاقے حسین کوٹ میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پولیس اور مبینہ ’عسکریت پسندوں‘ کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں چار مبینہ ’عسکریت پسند‘ اور دو پولیس اہلکار شامل ہیں۔ ایس ایس پی راولاکوٹ ریاض مغل نے رات دیر گئے مختصر پریس کانفرنس میں بتایا کہ’زرنوش نسیم اور اس کا بھائی جبران نسیم باغ میں پولیس اہلکار سجاد ریشم کے قتل اور ایک دوسری شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں مطلوب تھے۔‘انہوں نے بتایا ’ہمیں اطلاع ملی کہ زرنوش اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ حسین کوٹ کے جنگل میں ایک غار میں چھپا ہوا ہے، پولیس ایس ایس جی کمانڈوز کے ساتھ وہاں پہنچی اور اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا، وہ کافی مشکل علاقہ تھا۔‘ایس ایس پی کے مطابق ’جب انہیں سرنڈر کرنے کو کہا گیا تو زرنوش کے بھائی جبران نے ایک گرینڈ پولیس پر پھینکا جس سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور ان کا اپنا ایک ساتھی بھی اس سے زخمی ہو گیا۔‘’اس کے بعد پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چاروں دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ دو پولیس اہلکاروں بھی جان سے گئے۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ ’زرنوش کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا اور کشمیر میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ کرنا چاہتے تھے۔‘ایس ایس پی راولاکوٹ ریاض مغل نے رات دیر گئے مختصر پریس کانفرنس کیوفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور آپریشن میں حصہ لینے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سراہا۔وزیر داخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’پولیس اہلکاروں نے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔‘پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زرنوش نسیم نامی ایک نوجوان شامل ہے، جس کا تعلق ضلع باغ سے بتایا جا رہا ہے۔سنہ 2024 میں زرنوش کے لاپتا ہو نے کے بعد اہل خانہ نے بازیابی کے لیے اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا۔ بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا تھا، تاہم کچھ عرصے بعد زرنوش کے خلاف ضلع باغ میں ایک ایک پولیس اہلکار سجاد ریشم کے قتل کا مقدمہ درج ہوا جس میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔زرنوش نسیم نے روپوشی کے دوران ایک ویڈیو پیغام میں ریاستی اداروں پر سنگین الزامات عائد کیے تھے جب کہ چند ماہ قبل ان کے اہل خانہ نے انہیں قانون کے سامنے پیش ہونے کی اپیل بھی کی تھی۔حادثے میں جان سے جانے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئیزرنوش نسیم 2021 کے عام انتخابات کے دوران ایک انتخابی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما (اور موجودہ وزیراعلیٰ خیبرپختنونخوا) علی امین گنڈاپور پر جوتا اچھالنے کے واقعے کے بعد خبروں کی زینت بنے تھے جس پر انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔مقامی صحافیوں کے مطابق زرنوش نسیم حالیہ برسوں میں مبینہ طور پر شدت پسند نظریات کی جانب مائل اور سکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔جھڑپ کے دوران مبینہ عسکریت پسندوں کی جانب سے خود کو دھماکے سے اڑانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں، تاہم اس کی سرکاری سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ کشمیر میں ٹریفک حادثے میں افسران سمیت پانچ پولیس اہلکار ہلاکپاکستان کے زیرانتظام کشمیر پونچھ ڈویژن کے سیاحتی مقام تولی پیر کے قریب پولیس پک اپ کو حادثہ پیش آیا جس میں آفیسرز سمیت پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ حادثے میں جان سے جانے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ راولاکوٹ میں ادا کر دی گئی۔