
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے ایران کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر رابطے میں اسرائیل کے تہران پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔جمعے کی رات اسلام آباد میں دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے گفتگو میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔بیان کے مطابق پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اسرائیلی حملوں سے ایران میں قیمتی جانی نقصان پر اپنے ملک کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فون کال کے دوران پاکستان کے نائب وزیراعظم نے ایرانی وزیر خارجہ سے کہا کہ ’اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صریح اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔‘انہوں نے ’خطے میں امن و استحکام کے حصول کے لیے ایران کی حکومت اور عوام کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔‘اس سے قبل جمعے کی دوپہر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ سنگین اور غیر ذمہ دارانہ اقدام انتہائی تشویشناک ہے۔‘ایکس پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’اسرائیل کی جانب سے ایران پر بلااشتعال حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ خطے کی نازک صورتحال کو مزید عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے۔‘انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مزید کشیدگی روکنے کے لیے مؤثر اور فوری اقدام کی اشد ضرورت ہے۔ خطے اور دنیا کے امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش ہے۔‘صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اپنے بیان میں ایران کے خلاف اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کُھلی خلاف ورزی ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی بھی سراسر خلاف ورزی ہے۔ میں حملے میں جانوں کے ضیاع پر ایران کے عوام کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔‘