
1998 میں جہاز کے ایک حادثے میں بچ جانے والے تھائی لینڈ کے گلوکار کی کہانی حیرت انگیز طور پر ایئر انڈیا کے بچ جانے والے مسافر سے مشابہہ ہے اور وہ بھی 11 اے سیٹ پر بیٹھے تھے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق تھائی پاپ سٹار گوانگ جیمز لائچوسیک اس وقت انٹرنیٹ صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئے جب انہوں نے ایئر انڈیا کے حادثے میں بچ جانے والے شخص کا انٹرویو سنا اور اپنے ساتھ بیتنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔تقریباً تین دہائیوں کے بعد ایک جیسے حادثات اور بچنے کے واقعات کو حیرت سے دیکھا جا رہا ہے۔گوانگ جیمز لائچوسیک جو اس وقت 47 برس کے ہیں، نے سوشل میڈیا پر تھائی زبان میں ایک پوسٹ میں لکھا کہ حادثے سے قبل اور بعد کے واقعات کافی ملتے جلتے ہیں۔ان کے مطابق ’یہ جان کر رونگٹے کھڑے ہو گئے کہ ایئرانڈیا کا بچ جانے والا مسافر بھی 11 اے سیٹ پر بیٹھا تھا۔‘وہ جہاز بینکاک سے انڈیا جا رہا تھا تاہم وہ ایک دلدلی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 101 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تھائی گلوکار کے ساتھ حادثہ تھائی ایئرویز کے جہاز پر پیش آیا تھا اور وہ اے 310 ایئربس تھی جبکہ ایئرانڈیا کا جہاز بوئنگ 787 تھا۔بعدازں انٹرویوز میں تھائی گلوکار نے بتایا تھا کہ حادثے نے انہیں ایسے ٹراما کا شکار کیا جس سے نکلنے میں بہت وقت لگا اور وہ تقریباً 10 برس تک ایئرفوبیا سے متاثر رہے۔انہوں نے میل آن لائن کو ایک انٹرویو میں یہ بھی بتایا تھا کہ ’طویل عرصہ ہوائی سفر نہیں کیا اور اس کے بعد جب کیا بھی تو کسی سے بات کرنے کے بجائے کھڑکی سے باہر دیکھتا رہتا اور ایسا لگتا جیسے جہنم میں ہوں۔‘ 12 جون کو احمد آباد میں گرنے والے جہاز میں صرف ایک شخص زندہ بچا تھا (فوٹو: اے ایف پی)ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے اب بھی وہ آوازیں یاد ہیں اور وہ بو محسوس کر سکتا ہوں جبکہ اس دلدلی پانی کا ذائقہ آج بھی میرے حلق میں ہے جس میں جہاز گرا تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ایئر انڈیا کے سروائیور نے جس طرح بیلٹ کھول کر باہر نکلنے کی کوشش کی کچھ ویسا ہی انہوں نے بھی کیا تھا۔جمعرات کو انڈیا کے شہر احمد آباد سے لندن کے لیے اڑان بھرنے والا جہاز چند منٹ بعد ہی شہری علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں 287 ہلاکتیں ہوئیں۔اس میں بچ جانے والے واحد شخص وشاش کمار رامیش نے ہسپتال میں میڈیا کو بتایا تھا کہ’جہاز کے اڑان بھرنے کے 30 سیکنڈز بعد ایک ہولناک آواز سنائی دی اور پھر جہاز زمیں بوس ہو گیا۔ یہ سب محض چند لمحوں میں ہوا۔‘