
بھارت میں کرپشن اور کالے دھن کا مسئلہ اب عالمی سطح پر سنگین تشویش کا باعث بن چکا ہے۔ مودی کے گیارہ سالہ دورِ اقتدار میں بھارتی اداروں نے کالا دھن چھپانے کے لیے سوئس بینکوں کا رخ کر لیا۔ بھارتی سیاستدان، بیوروکریٹس اور کاروباری شخصیات کے سوئس بینکوں میں خفیہ اثاثے ماضی کے سکینڈلز سے آشکار ہو چکے ہیں۔ٹوجی اسکینڈل اور کوئلہ مافیا جیسے کیسز نے بھارتی کالے دھن کی بیرون ملک منتقلی کو بے نقاب کر دیا۔سوئس بینک کے تازہ ترین جاری اعداد و شمار کے مطابقسوئس بینکوں میں بھارتی رقم دو ہزار چوبیس میں تین گنا بڑھ چکی ہے۔اکنامک ٹائمز کے مطابق بھارتی رقم کا بڑا حصہ بینکوں اور اداروں کے ذریعے رکھا گیا،مجموعی طور پر غیر ملکی کلائنٹس کی رقوم میں کمی آئی مگر بھارتی پیسہ غیر معمولی حد تک بڑھا۔بیرونی بینکوں میں چھپی دولت بھارت کے ترقیاتی فنڈز کو چوری کرنے کے مترادف ہے۔مودی سرکار کی سرپرستی میں بڑھتی کرپشن نے بھارت کی ساکھ کو عالمی سطح پر شدید نقصان پہنچایا ہے۔