
ٹی وی میزبان وسیم بادامی نے معاشرتی رویوں پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ شادی کو ہر مسئلے کا حل سمجھنا درست نہیں، بعض اوقات والدین اپنی ذمہ داری سے بچنے کے لیے بیٹوں کی شادی کر دیتے ہیں۔ جس کا نقصان بیٹیوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ ٹی وی میزبان وسیم بادامی نے حال ہی میں جنی ٹی وی کی ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔ایک سوال کے جواب میں وسیم بادامی نے کہا کہ مرد بھی انسان ہوتے ہیں، ان کے بھی احساسات ہوتے ہیں۔کچھ لوگ کہتے ہیں ’مرد بنو‘، لیکن اگر آپ کسی بھی معاملے سے مکمل طور پر بے حس ہو جائیں تو یہ مردانگی نہیں بلکہ بے حسی ہے۔شادیوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل شادی نہیں ہوتا، ہمارے معاشرے میں کئی والدین اپنے بیٹوں کی اصلاح کرنے کے بجائے ان کی شادی کروا دیتے ہیں۔وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ ایسا انسان جو پہلے ہی اپنی زندگی کی پریشانیوں سے دوچار ہو، اس پر شادی جیسی بڑی ذمے داری ڈال دینا لڑکے اور لڑکی دونوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ان کے مطابق ایسی شادیوں کا انجام اکثر درست نہیں ہوتا اور سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا لڑکیوں کو کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکثر والدین اپنی ذمہ داری سے بچنے کے لیے بیٹے کی شادی کروا دیتے ہیں۔جس سے بعض اوقات ایک لڑکی کی زندگی برباد ہو جاتی ہے، ابتدا میں ایک زندگی خطرے میں ہوتی ہے، پھر دو زندگیاں متاثر ہوتی ہیں، والدین کو اتنا خودغرض نہیں ہونا چاہیے۔وسیم بادامی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ کسی کی بیٹی کو اپنے بیٹے کے ساتھ منسلک کرنے سے پہلے یہ سوچیں کہ اگر اس جگہ پر ان کی اپنی بیٹی ہوتی تو کیا پھر بھی وہ یہی فیصلہ کرتے؟میزبان نے یہ بھی کہا کہ وہ شادیوں کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اُن کا ماننا ہے کہ ہر مسئلے کا حل شادی نہیں ہوتا۔انہوں نے والدین اور بچوں کے درمیان دوستانہ تعلق کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ والدین کو بچوں کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کرنا چاہیے۔لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ بچے بدتمیزی کرنے لگیں، وقت آگیا ہے کہ ایسی رکاوٹوں کو ختم کیا جائے۔پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ خود بھی کوشش کرتے ہیں کہ اپنے بیٹے کے ساتھ وقت گزاریں اور دوستانہ تعلق قائم رکھیں۔