امریش پوری: بالی وڈ کے خطرناک ولن ’موگیمبو‘ جو فلم کے ہیرو سے بھی زیادہ مشہور ہوئے


MADHAV AGASTI’موگیمبو‘ کو بالی ووڈ کی تاریخ میں سنگ میل کردار سمجھا جاتا ہے1987 میں جب شیکھر کپور کی فلم ’مسٹر انڈیا‘ ریلیز ہوئی تو اس میں ولن کا کردار ادا کرنے والے امریش پوری نے ہیرو سے زیادہ سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔’موگیمبو‘ کو بالی وڈ کی تاریخ میں سنگ میل کردار سمجھا جاتا ہے۔بالاجی وٹل اپنی کتاب ’پیور ایول: دی بیڈ مین آف بالی وڈ‘ میں لکھتے ہیں کہ ’موگیمبو نے اپنی شخصیت میں ولن کی تصویر کشی کی تھی لیکن وہ خواتین کے خلاف تشدد کو ناپسند کرتے تھے۔ ان کا اپنی طرف توجہ مبذول کروانے کا انداز بالکل بچگانہ تھا۔ وہ اپنے ساتھیوں کو ہٹلر کے انداز میں ’ہیل موگیمبو‘ کہنے پر مجبور کرتے۔ سامعین کی نظروں میں شرارت تھی اور وہ موگیمبو کے انداز پر تالیاں بجانے پر مجبور ہو گئے۔‘ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے نوشہرہ میں پیدا ہونے والے امریش پوری نے اپنی ابتدائی تعلیم بی ایم کالج، شملہ سے حاصل کی۔ پچاس کی دہائی میں وہ بمبئی چلے گئے جہاں ان کے دو بھائی مدن پوری اور چمن پوری پہلے ہی فلموں میں کام کر رہے تھے۔امریش پوری، جو اپنی ٹریڈ مارک ٹوپی، چوڑے کندھوں، لمبے قد اور بھاری آواز کے لیے مشہور ہیں، کو ان کا پہلا موقع انڈین تھیٹر کی مشہور شخصیت الکازی نے دیا۔امریش پوری اپنی سوانح عمری ’دی ایکٹ آف لائف‘ میں لکھتے ہیں کہ ’الکازی نے مجھے پانچ منٹ کے اندر ایک سکرپٹ دے کر بے پناہ اعتماد سے بھر دیا، میں جانتا تھا کہ جب میں لمبی راہداری کے دوسرے سرے پر ان کی میز کی طرف بڑھ رہا تھا تو وہ مجھے غور سے دیکھ رہے تھے۔‘’انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا مجھے تھیٹر میں دلچسپی ہے؟ جیسے ہی میں نے ہاں کہا انھوں نے فوراً مجھے ایک سکرپٹ نکال کر دیا اور کہا کہ میں آرتھر ملر کے ڈرامے ’اے ویو فرام دی برج‘ میں مرکزی کردار ادا کروں گا۔اس کے بعد امریش پوری نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔’سکھرام بائنڈر‘ سے شہرت MADHAV AGASTIاس کے بعد انھوں نے وجے ٹنڈولکر کے ڈرامے ’سکھرام بائنڈر‘ سے کافی شہرت حاصل کی۔یہ ڈرامہ ایک غیر شادی شدہ بک بائنڈر کی کہانی تھی جو ایک بے گھر عورت کو گھر لاتا ہے اور اس کے ساتھ رشتہ قائم کرتا ہے۔ اس ڈرامے میں امریش پوری کو فحش الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔اس ڈرامے کی شدید مخالفت کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ جو شخص عورت کا استحصال کر رہا ہے اس کے اعمال کو کیسے جائز قرار دیا جا سکتا ہے۔امریش پوری نے لکھا کہ ’مجھے یہ بہت حیران کن لگا کہ مہاراشٹر جیسی ریاست کے لوگ اس ڈرامے کو فحش سمجھتے ہیں۔ یہ بدقسمتی تھی کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ زندگی میں تجربہ کتنا ہی بدصورت اور چونکا دینے والا کیوں نہ ہو، سٹیج پر اسے فن کی تہوں کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے۔‘ امریش پوری کے ایک اور تھیٹر گورو ستیہ دیو دوبے تھے۔انھوں نے ایک بار امریش پوری کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’امریش پوری کے لیے بیک وقت کام اور تھیٹر کرنا آسان نہیں تھا لیکن وہ اپنے وقت کا انتظام کرنا جانتے تھے۔ ان پر خاندانی ذمہ داریاں تھیں اور اپنے بڑھتے ہوئے خاندان کے لیے اضافی رقم بھی کمانے کی ضرورت تھی، تھیٹر نے انھیں بالکل بھی معاوضہ نہیں دیا۔ آخر کار انھوں نے ڈراموں میں اپنا کام کم کر دیا لیکن اس کے بعد انھوں نے ہندی فلموں میں کام کیا۔ ‘ستیہ دیو دوبے نے امریش پوری کے انتہائی نرم مزاج ہونے کی خاصیت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’ممکنہ طور پر کوئی دوسرا فنکار یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ اسے مجھ سے اتنی ڈانٹ پڑی ہو گی جتنی امریش کو پڑی۔‘وہ کہتے ہیں ’لیکن اس سے ان کی کبھی حوصلہ شکنی نہیں ہوئی اور نہ ہی ان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچی۔ ‘’میں نے ایک ورکشاپ میں کہا تھا کہ خواتین میں لگن کے احساس کی وجہ سے سیکھنے کی صلاحیت نسبتا زیادہ ہے۔ میں نے مزید کہا کہ امریش تھیٹر میں ملنے والی بہترین خاتون ہیں۔‘بالی وڈ فلموں کے ’بے رحم اور شیطان صفت‘ ولن جو اصل زندگی میں نرم مزاج اور ہنس مکھ ہیںبالی وڈ کے ’نفیس ولن‘ جنھوں نے فلمی شخصیات سے قربت حاصل کرنے کے لیے پشتو آزمائی25 کروڑ روپے کے بجٹ سے بننے والی فلم ’لو گورو‘: ’ایک بار ولن کا رول کیا تھا مگر وہ فلم چلی نہیں اس لیے اب تک ہیرو آتا ہوں‘’ستارے زمین پر‘ اور عامر خان کا ’جوا‘: وہ فلم جس کے لیے ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ نے 120 کروڑ کی ڈیل ٹھکرا دیچالیس سال کی عمر میں پہلی فلم امریش پوری کی تھیٹر کی صلاحیتوں کو پہچانتے ہوئے شیام بینیگل نے انھیں اپنی ابتدائی فلموں ’منتھن‘، ’نشانت‘ اور ’بھومیکا‘ میں موقع دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ شیام بینیگل اور امریش پوری سینیما کے لیے ایک جوڑی بن گئے۔امریش نے اپنی پہلی فلم اس وقت کی جب وہ چالیس سال کے ہونے والے تھے۔شیام بینیگل نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’میں امریش کے ڈرامے دیکھتا تھا۔ نشانت میں کاسٹ کرنے سے پہلے میں انھیں ایک دوست کے طور پر جانتا تھا۔ نشانت کے لیے، میں ایک بہت متاثر کن شخص چاہتا تھا۔ ان کی شخصیت میں ایک غلبہ تھا جو سکرین پر سامنے آیا۔ انھوں نے اپنا کام اتنا اچھا کیا کہ اسے پالش کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔‘انھوں نے کہا کہ ’امریش نے ’منڈی‘ میں ایک فقیر کا کردار ادا کیا اور ایک اور بہترین پرفارمنس دی۔ نوجوان اداکاروں کے ساتھ ان کا بہت اچھا تعلق تھا۔ سرداری بیگم میں ایک نوجوان اداکارہ سمرتی مشرا بہت نروس تھی اور ٹھیک سے اداکاری نہیں کر پا رہی تھی۔ میں غصے میں اس پر چیخ رہا تھا لیکن امریش نے ان کی بہت حوصلہ افزائی کی اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔‘امریش پوری نے خود اعتراف کیا کہ شیام بینیگل کے ساتھ کام کرنے سے ان کے کیریئر میں اضافہ ہوا۔اپنی سوانح عمری میں امریش لکھتے ہیں کہ ’شیام دکھائے جانے والے منظر کے بارے میں بہت واضح ہیں اور اپنے منصوبوں میں کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کرتے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ تجاویز اور بہتری کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔ وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ ان کی ہدایات میں کسی بھی تجویز کردہ تبدیلی کے بارے میں انھیں پیشگی مطلع کیا جانا چاہیے۔‘Getty Imagesامریش پوری نے وجے ٹنڈولکر کے لکھے ہوئے کئی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے امریش پوری نے وجے ٹنڈولکر کے لکھے کئی ڈراموں اور فلموں میں بھی کام کیا۔امریش پوری کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ ’جب میں نے پہلی بار امریش کو سٹیج پر دیکھا تو میں ان کے کام کرنے کی رفتار سے متوجہ ہوا، اس کی آواز بھی سٹیج کے لیے بہت موزوں تھی۔ اس نے سکھرام بائنڈر کی اداکاری میں جان ڈالی تھی، تھیٹر نے انھیں ڈھالا تھا۔ انھوں نے ایسے لمحات تخلیق کیے جو آپ کو متاثر کرتے ہیں۔‘ہدایتکار گریش کرناڈ نے اپنی سوانح عمری ’دی لائف ایٹ پلے‘ میں امریش پوری سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے لکھا، ’جب امریش ریہرسل نہیں کرتے تھے، تو وہ گروپ سے باہر گھومتے تھے۔ ستیہ دیو دوبے انھیں تربیت دیتے، ہدایت دیتے اور ڈانٹتے۔ جب مجھے فلم ’کاڈو‘ کی ہدایت کاری کا کام ملا تو میں نے امریش کو لے لیا۔ ‘ان کا کہنا تھا کہ زبان کی لاعلمی کی وجہ سے ’مجھے پوری فلم میں ان کے ڈائیلاگز کو صرف چھ لائنوں تک کم کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں وہ فلم میں ایک خاموش کردار بن گئے، تاہم انھوں نے بہت کم ڈائیلاگز ہونے کے باوجود اپنی اداکاری سے فلم میں جان ڈال دی۔‘’کاڈو‘ باکس آفس پر زبردست ہٹ ثابت ہوئی۔ ’میں امریش پوری پر چیخا لیکن ان کو برا نہیں لگا‘GOVIND NIHLANIامریش پوری میں ایک لمحے کو قید کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت تھی۔کئی فلموں میں ان کے ساتھی اور ہدایت کار گووند نہلانی یاد کرتے ہیں کہ ’امریش پوری نے فلم ’تمس‘ میں شاندار کام کیا۔ اس میں انھوں نے ایک بوڑھے سکھ کا کردار ادا کیا، جس میں لڑنے کا جذبہ ہے۔‘ہندی فلموں کے شو مین کے طور پر جانے جانے والے سبھاش گھئی نے امریش پوری کو اپنی فلم ’کرودھی‘ میں پہلی بار ولن کا کردار دیا۔سبھاش گھئی یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’جب میں نے ’ودھاتا‘ اور ’سوداگر‘ فلمیں بنائیں تو مجھے دلیپ کمار کے مقابل ایک طاقتور اداکار کی ضرورت تھی۔ میں نے وہ کردار امریش پوری کو دیا اور انھوں نے دونوں فلموں میں اپنی بہترین پرفارمنس دی۔‘وہ کہتے ہیں ’میں انھں ایک ایسا اداکار مانتا ہوں جس نے اپنے ہدایت کار کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ جب وہ سیٹ پر تھے، تمام دوستی کو ایک طرف چھوڑ کر، انھوں نے فلم کی شوٹنگ کے دوران ہمیشہ ہدایت کار کے طور پر دیکھا۔‘’میں ان پر چیخا لیکن ان کو برا نہیں لگا بعد میں مجھے بہت شرم آئی اور میں نے اس سے معافی مانگی۔‘فلم ’گاندھی‘ میں کردارGetty Imagesامریش پوری نے فلم گاندھی میں بھی کام کیا۔ انھیں خان کا کردار دیا گیا تھا، جو جنوبی افریقہ کے ایک امیر تاجر تھے جو گاندھی کی مدد کرتا ہے۔ اس فلم کا سکرپٹ سر رچرڈ ایٹنبرو نے لکھا۔ امریش پوری اپنی سوانح عمری میں لکھتے ہیں کہ ’اٹنبرو نے گاندھی کا سکرپٹ 16 سال میں مکمل کیا۔ شوٹنگ شروع ہونے سے ایک ماہ قبل سکرپٹ کی کاپی سب کو فراہم کی جاتی تھی اور تمام اداکاروں سے توقع کی جاتی تھی کہ وہ سیٹ پر آتے ہی اپنے مکالمے یاد کر لیں گے۔‘بین الاقوامی شہرت یافتہ ہدایت کار سٹیون سپیلبرگ نے بھی امریش پوری کو اپنی فلم ’انڈیانا جونز‘ میں ولن کا کردار دیا۔امریش پوری کو ابتدا میں انڈیانا جونز سکرپٹ پسند نہیں تھا اور انھوں نے ایٹنبرو سے اس بارے میں مشورہ طلب کیا۔ایٹنبرو نے ان سے کہا ’بے وقوف نہ بنو۔ میں اس وقت سٹیون کو دنیا کے سب سے بڑے فلم سازوں میں سے ایک سمجھتا ہوں۔ اگر سٹیون نے آپ کو بلایا ہے تو اس کے ذہن میں آپ کے لیے کچھ ضرور ہوگا۔ یہ آدمی ایک سادہ سی کہانی میں بھی جان ڈال سکتا ہے۔‘ اور امریش نے اٹنبرو کی بات مان لی۔ امریش پوری نے بعد میں اپنی سوانح عمری میں لکھا کہ ’سپیلبرگ ایک سادہ موضوع کو حیرت انگیز بنا سکتے ہیں۔ وہ اتنے محنتی ہیں کہ وہ کم از کم دو فلموں کے سکرپٹ پر کام کرتے ہیں جبکہ ایک فلم کی شوٹنگ کرتے ہیں۔‘گھڑی اور جوتے جمع کرنے کا شوقGetty Imagesامریش پوری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے انڈیا میں گنجے پن کو فیشن بنا دیا۔انھیں ایک فلم ’دل تمہیں دیا‘ کے ہدایت کار راکیش کمار نے ’دادا‘ کے کردار کے لیے اپنے بال منڈوانے پر آمادہ کیا۔ انھیں بتایا گیا کہ فلم ڈیڑھ ماہ میں تیار ہو جائے گی لیکن فلم کو بننے میں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا۔اس دوران امریش پوری کو اس گنجے سر کی عادت پڑ گئی۔ اس کے بعد انھوں نے پھر کبھی بال نہیں رکھے لیکن جب بھی سورج کی تپش ان کے سر کو پریشان کرتی تو وہ ٹوپی پہن لیتے تھے۔آہستہ آہستہ ٹوپی ان کی پہچان اور ٹریڈ مارک بن گئی اور انھوں نے طرح طرح کی ٹوپیاں جمع کرنا شروع کر دیں۔ٹوپیوں کے علاوہ انھیں جوتے اور گھڑیاں جمع کرنے کا بھی شوق تھا۔انھوں نے اپنی سوانح عمری میں لکھا کہ ’اپنے سائز کے جوتے تلاش کرنا بہت مشکل ہے، اس لیے ایک بار جب میں آگرہ گیا تو میں نے ایک ساتھ 65 جوڑے جوتے خریدے لیکن وہ سٹاک بھی جلدی ختم ہو گیا۔ شوٹنگ کے دوران اگر مجھے کوئی جوتا پسند آیا تو میں پروڈیوسر کو راضی کرتا ہوں کہ وہ مجھے تحفے میں دے۔‘لوگوں کے تاثرات کو قریب سے دیکھنا امریش پوری کی عادت تھی۔ان کے بیٹے راجیو پوری نے فلم فیئر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’کار میں سفر کرتے ہوئے بھی وہ یہ نوٹ کرتے تھے کہ پولیس کانسٹیبل کی شرٹ کتنی فٹ اور اس کے جوتے کتنے پرانے ہیں۔‘امریش پوری نے کل 316 فلموں میں کام کیا۔ شیام بینیگل کی ’نیتا جی سبھاش چندر بوس، دی فراگوٹن ہیرو‘ ان کی آخری فلم تھی۔اپنے آخری ایام میں وہ بلڈ کینسر میں مبتلا تھے۔ وہ 12 جنوری 2005 کو 73 سال کی عمر میں اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔بہت کم فلمی شخصیات ہیں جنھیں ’سنگیت ناٹک‘ ایوارڈ سے نوازا گیا اور امریش پوری کو یہ اعزاز 1979 میں تھیٹر میں ان کی خدمات پر دیا گیا۔’ستارے زمین پر‘ اور عامر خان کا ’جوا‘: وہ فلم جس کے لیے ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ نے 120 کروڑ کی ڈیل ٹھکرا دیبالی وڈ فلموں کے ’بے رحم اور شیطان صفت‘ ولن جو اصل زندگی میں نرم مزاج اور ہنس مکھ ہیںبالی وڈ کے ’نفیس ولن‘ جنھوں نے فلمی شخصیات سے قربت حاصل کرنے کے لیے پشتو آزمائیڈینی: وہ ولن اداکار جس نے امیتابھ کے چھوڑے ہوئے رول سے اپنے کریئر کا آغاز کیا25 کروڑ روپے کے بجٹ سے بننے والی فلم ’لو گورو‘: ’ایک بار ولن کا رول کیا تھا مگر وہ فلم چلی نہیں اس لیے اب تک ہیرو آتا ہوں‘غزہ اور امیتابھ بچن کی فلم: ’پاس کر ورنہ برداشت کر‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

پاکستانی فوج کے اہلکار جنھوں نے ’سرینڈر کرنے والے‘ انڈین پائلٹ ابھینندن کو ’ہجوم سے بچایا تھا‘

کراچی سے لاپتہ ایم پی اے بلوچستان کا بیٹا گھر پہنچ گیا

دودھ زہر بن گیا۔۔ 3 بچے جاں بحق، ماں کی حالت نازک ! افسوسناک واقعہ کس جگہ پیش آیا؟

خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں مبینہ ڈرون حملوں کے بعد خوف: ’اب لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں‘

امریش پوری: بالی وڈ کے خطرناک ولن ’موگیمبو‘ جو فلم کے ہیرو سے بھی زیادہ مشہور ہوئے

’روٹی، کپڑا اور مکان‘: نیو یارک کے پہلے مسلم میئر بننے کے خواہشمند ظہران ممدانی ڈیموکریٹک امیدوار منتخب

’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘

افزودہ یورینیئم کہاں گئی؟ ایران اسرائیل جنگ بندی کے باوجود وہ سوال جو امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے اب بھی موجود ہیں

ایک سال پہلے تک پی آئی اے سے کترانے والے سرمایہ کاروں کی اب قومی ایئر لائنز میں دلچسپی کیوں بڑھ گئی؟

’تاریخ کے کامیاب فوجی حملے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘: ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملے کی انٹیلیجنس رپورٹ مسترد کر دی

قائد آباد سے بھارتی ایجنسی 'را' کے 4 ایجنٹ گرفتار، دستی بم، گاڑی برآمد

جوان افراد میں کینسر کی شرح کیوں بڑھ رہی ہے؟ جانیں اس کی وجوہات اور ماہرین کی رائے

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے میں ہونے والے نقصان سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹ ’مکمل طور پر غلط ہے‘: وائٹ ہاؤس

امریکی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ نہیں کیا: ابتدائی انٹیلیجنس رپورٹ میں دعویٰ

ٹرمپ کے اظہار برہمی کے بعد ایران اور اسرائیل کے بیچ جنگ بندی بحال، عالمی رہنماؤں کا خیر مقدم

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی