
قطر کے دارالحکومت دوحا میں پاکستانی آموں کی خوشبو اور ذائقہ لوگوں کو اپنی جانب کھینچ رہا ہے۔ 10 جولائی سے شروع ہونے والی آموں کی خصوصی نمائش 19 جولائی تک جاری رہے گی، جہاں پاکستان سے تازہ درآمد شدہ آموں کی درجنوں اقسام شائقین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
اس نمائش میں صرف آم ہی نہیں بلکہ ان سے بنی مختلف مصنوعات جیسے جوس، اچار، مٹھائیاں اور مقامی انداز میں تیار کردہ دیگر اشیاء بھی پیش کی جا رہی ہیں۔ نمائش کے دوران اب تک 600 من سے زیادہ آم فروخت ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی پھلوں کو عالمی سطح پر کتنی پذیرائی مل رہی ہے۔
ایونٹ میں دنیا بھر سے سفیروں اور خریداروں کی دلچسپی بھی واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔ اب تک 48 سفیر اس نمائش کا حصہ بن چکے ہیں، جبکہ 70 سے زائد کاروباری افراد نے بھی اس میں شرکت کی ہے۔ عوامی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 59 ہزار سے زائد افراد اب تک نمائش دیکھنے آ چکے ہیں۔
یہ نمائش محض ایک تجارتی سرگرمی نہیں، بلکہ اس کے ذریعے پاکستان اور قطر کے درمیان ثقافتی اور اقتصادی روابط کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آم کو بطور سفیر پیش کرنے کا یہ انداز نہ صرف پاکستان کی زرعی برآمدات کو نئی جہت دے رہا ہے بلکہ دوطرفہ تجارتی تعاون کے دروازے بھی کھول رہا ہے۔