
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025 میں پاکستان اور انڈیا کا میچ منسوخ ہونے کے بعد پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اتوار کو برمنگھم میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران شاہد آفریدی نے کہا کہ انڈیا کی ٹیم بھی کھیلنے ہی آئی ہوئی تھی، صرف ایک لڑکے کی وجہ سے وہ بھی کافی مایوس ہوئے ہیں۔آفریدی نے کہا کہ ’میں اس لیے بار بار کہتا ہوں کہ آپ کو اپنے ملک کے لیے شرمندگی کا باعث بننے کے بجائے اچھا سفیر ہونا چاہیے۔ ماضی میں بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی رہی اور ہم نے حالات کرکٹ سے ہی بہتر کیے۔‘انہوں نے کہا کہ ’سپورٹس ڈپلومیسی سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے، یہ آپ کو قریب لے کر آتی ہے، ہر چیز میں سیاست آ جائے گی تو آپ آگے کیسے بڑھیں گے؟ اگر ہم بیٹھ کر مسائل پر بات نہیں کریں گے تو ایسے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔‘سابق کپتان نے مزید کہا کہ ’ہم یہاں آئے ہی اس لیے تھے کہ مل کر بیٹھیں بات چیت ہو اور کرکٹ کھیلیں لیکن ایک آدھا ایسا خراب انڈا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے سب خراب ہوتا ہے۔‘صحافیوں نے شاہد آفریدی سے سوال کیا کہ ’کیا آپ کو اندازہ تھا کہ آپ کی وجہ سے میچ رک جائے گا؟‘ جس پر آفریدی نے کہا ’اگر مجھے پتا ہوتا کہ میچ میری وجہ سے رک رہا ہے تو میں گراؤنڈ میں ہی نہ جاتا۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’شاہد آفریدی کرکٹ کے سامنے کچھ نہیں ہے، کھیل سب سے پہلے ہے، جو بھی ہو بس کرکٹ ہونی چاہیے۔ ایسے کھیل میں سیاست کو لے کر آنا اور ایک آدمی کا کہنا ہے کہ میں نہیں کھیلوں گا، یہ مناسب نہیں ہے۔ اگر آپ نے نہیں کھیلنا تو اپنا الگ سے کھیلیں۔‘یاد رہے گزشتہ روز ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025 کا برمنگھم میں شیڈول پاکستان اور انڈیا کا میچ منسوخ کر دیا گیا تھا۔ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے منتظمین نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر میچ کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے کرکٹ شائقین سے معذرت بھی کی تھی۔اس سے قبل میڈیا رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں کہ پاکستان کے پلیئنگ الیون میں شاہد آفریدی کی شمولیت پر انڈین کھلاڑیوں نے اعتراض بھی کیا تھا۔