
اسلام آباد : پاکستان اور رومانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 برس مکمل ہونے کے موقع پر دونوں ممالک نے دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں رومانیہ کے سفیر ڈین سٹوئینسکو نے آج اسلام آباد میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے دہائیوں پر پھیلے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تعلقات نہ صرف دوستانہ بنیادوں پر قائم ہیں بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مزید گہرائی آئی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے رومانیہ کو یورپی یونین کا ایک قابل قدر رکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان رومانیہ کے ساتھ دفاعی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے رومانیہ کی پاکستان کے زیر اہتمام کثیر القومی فوجی مشقوں میں شمولیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ شمولیت دونوں ممالک کے امن، استحکام اور مشترکہ سکیورٹی مقاصد کے لیے یکساں عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے دفاعی شعبے میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ اس ضمن میں ماہرین کے باقاعدہ تبادلوں، دفاعی عملے کے درمیان براہ راست روابط کے فروغ اور مشترکہ فوجی تربیتی پروگرامز کو وسعت دینے پر بھی زور دیا گیا۔
رومانیہ کے سفیر ڈین سٹوئینسکو نے پاکستان کو خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے ایک کلیدی ملک قرار دیا اور کہا کہ رومانیہ دفاعی اور اقتصادی دونوں شعبوں میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے نہ صرف دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرنے بلکہ وفود اور دفاعی دوروں کے تبادلوں کو بھی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر یہ بات بھی نمایاں رہی کہ رواں سال دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کی 60ویں سالگرہ منارہے ہیں، جو دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔