
پاکستان میں حالیہ سیلاب کے باعث جہاں خیبر پختوںخوا اور پنجاب کے زیادہ تر علاقے متاثر ہوئے وہیں موٹروے اس قدرتی آفت سے بچی رہی اور ملک کی بڑی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں خلل نہ پڑا تاہم اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے علاقے میں سیلابی پانی ایم فائیو کا کٹاؤ کر سکتا ہے۔اتوار کی سہ پہر موٹروے پولیس کے ترجمان سید عمران احمد کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ سڑک پر سفر کرنے والوں کی حفاظت کے پیش نظر ایم 5 کو جلالپور کے قریب ٹریفک کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے حکام کی درخواست پر ٹریفک کے لیے ڈائیورشنز لگا دی گئی ہیں۔’موٹروے پولیس پولیس ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزار رہی ہے۔‘ترجمان نے بتایا کہ شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو اوچ شریف، جھانگیرہ اور جلالپور انٹرچینج سے موڑا جا رہا ہے جبکہ جنوب کی جانب جانے والی ٹریفک کو شاہ شمس، شیر شاہ اور شجاع آباد ساؤتھ سے متبادل راستوں پر منتقل کیا جا رہا ہے۔بیان کے مطابق این ایچ اے کے ورکرز سڑک کو سیلابی پانی سے بچانے کے لیے ریت کے تھیلے اور پتھر رکھ رہے ہیں۔’موٹروے پولیس سڑک پر سفر کرنے والے ڈرائیورز اور مسافروں کی راہنمائی کے لیے موقع پر موجود ہے جبکہ ایس پی موٹروے پولیس نفری کے ساتھ نگرانی کر رہے ہیں۔‘جنوبی پنجاب سے گزرنے والی موٹروے سندھ کو لاہور سے ملاتی ہے۔ فوٹو: موٹروے پولیسنیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث حادثات میں پاکستان میں 900 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔پنجاب میں دریائے راوی اور ستلج میں انڈیا کی جانب سے چھوڑے گئے سیلابی پانی نے قرب و جوار کے علاقوں میں تباہی پھیلائی ہے اور صوبائی حکومت کے مطابق کم از کم 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔