
اسلام آباد : نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ اور سیلابی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے۔
دریائے چناب میں تریموں اور بالائی علاقوں بشمول مرالہ، خانکی اور قادرآباد میں بتدریج کمی کے ساتھ بہاؤ معمول پر ہے۔ دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر 3 لاکھ 8 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلابی ریلا موجود ہے۔ جنوبی ملتان، مظفر گڑھ، راجن پور، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، علی پور، سیت پور، لیاقت پور، اوچ شریف اور احمد پور شرقی میں ابھی تک شدید سیلابی صورتحال ہے۔ دریائے راوی میں ماسواے گنڈا سنگھ کے صورت حال معمول پر ہے جہاں 1 لاکھ 8 ہزار کیوسک کا ریلا موجود ہے۔
پیر کو این ڈی ایم اے کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق دریائے ستلج میں مجموعی طور پر صورتحال معمول پر ہے جبکہ سیلمانکی کے مقام پر 89 ہزار اور ہیڈ اسلام پر 83 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود ہے۔ قصور، اوکاڑہ، وہاڑی اور بہاولنگر میں سیلابی صورتحال میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے۔
دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ کے مقام پر بہاؤ معمول کے مطابق ہے جبکہ گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر سیلابی صورتحال موجود ہے۔ گڈو بیراج پر 6 لاکھ 35 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب جبکہ سکھر بیراج پر 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال موجود ہے۔ گڈو بیراج پر موجود سیلابی ریلا اگلے 2 سے 3 دن میں سکھر بیراج جبکہ 24 سے 26 ستمبر تک کوٹری بیراج پہنچے گا۔ کوٹری بیراج پر ریلوں کی آمد کے بعد ممکنہ بہاؤ 4 لاکھ سے 4 لاکھ 45 ہزار کیوسک تک متوقع ہے۔
بیان کے مطابق این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ابھی تک پنجاب میں تقریباً 27 لاکھ اور سندھ میں تقریباً 16 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہنگامی حالات میں امدادی ٹیموں سے رابطہ کریں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے مکمل گریز کریں۔ ہنگامی کِٹ (پانی، خوراک، ادویات) تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں۔ مزید رہنمائی کے لیے این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کریں۔