
دو سال کی بندش کے بعد پاک افغان سرحد پر واقع انگور اڈہ گیٹ کو باضابطہ طور پر تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا۔ اس اقدام سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں بلکہ مقامی عوام کے لیے معاشی فوائد اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کی امید بھی بڑھ گئی ہے۔
رکن قومی اسمبلی زبیر وزیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر کے دوبارہ کھلنے سے وزیرستان میں بے روزگاری میں کمی آئے گی اور قومی معیشت کو سہارا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے اور تجارتی سرگرمیوں سے قومی خزانے کو بھی فائدہ ہوگا۔
وزیرستان چیمبر آف کامرس کے صدر سیف الرحمن نے کہا کہ دو سال سے کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر جمود کا شکار تھیں تاہم بارڈر کھلنے کے بعد وزیرستان کے مشہور چلغوزے، تازہ پھل اور خشک میوہ جات اب دنیا بھر میں برآمد کیے جا سکیں گے۔
سرحدی عوام نے بھی بارڈر کھلنے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاک افغان تجارتی تعلقات بہتر ہوں گے اور علاقائی معیشت میں نئی جان پڑے گی۔تقریب کے دوران جنوبی وزیرستان لوئر کے برمل علاقے میں این ایل سی ٹرمینل کا بھی باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔