
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں ججز کے خلاف 74 شکایات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جن میں سے 70 نمٹا دی گئیں ایک شکایت موخر کر دی گئی جبکہ تین پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف شکایت پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جب کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس ثمن رفعت کے خلاف شکایات پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے کمنٹس طلب کیے گئے ہیں۔
دورانِ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے خود کو کارروائی سے الگ کر لیا جس کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو اجلاس میں شامل کیا گیا اور معاملہ دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
اجلاس میں ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم بھی اکثریتی رائے سے منظور کر لی گئیں۔ کونسل نے ہدایت کی کہ ترامیم کو گزٹ میں شائع کیا جائے، سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے اور تمام ججز کو ارسال کیا جائے۔
کونسل کے مطابق اجلاس عدلیہ کے وقار اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے عزم کے تحت منعقد کیا گیا اور آئندہ بھی ججز کے خلاف شکایات پر شفاف اور بروقت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔