
مالٹا کے جزیرے گووزو کے ساحل رملہ بے پر ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک برطانوی باپ اور بیٹا سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاندان کے افراد چھٹیوں پر وہاں گئے ہوئے تھے۔
مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت محمد قدوس، عمر 37 سال، اور ان کے 11 سالہ بیٹے ایان کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں پیر کے روز دوپہر تقریباً ایک بج کر پندرہ منٹ پر سمندر میں نہا رہے تھے کہ اچانک لہروں کی شدت میں پھنس گئے۔ اطلاع ملتے ہی آرمد فورسز کا ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچا تاکہ امدادی کارروائی کی جا سکے۔ ایان کو پانی سے نکال لیا گیا مگر بدقسمتی سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
محمد قدوس کی تلاش کا عمل دو دن تک جاری رہا۔ بالآخر بدھ کی صبح ان کی لاش سان بلاس اور رملہ بے کے درمیان سے ملی۔ یہ افسوسناک خبر سن کر اہلِ خانہ اور دوست شدید غم میں مبتلا ہیں۔
محمد قدوس کے دوستوں اور رشتہ داروں نے برطانیہ اور پاکستان سے سوشل میڈیا پر ان کی یاد میں دکھ بھرے پیغامات شیئر کیے۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے سے صرف تین دن قبل محمد قدوس نے بحیرہ روم کے کنارے سے ایک خوبصورت تصویر پوسٹ کی تھی، جسے اب ان کے دوست ایک دردناک یاد قرار دے رہے ہیں۔
حادثے کے وقت ایان کی والدہ اپنے دیگر دو بچوں کے ساتھ ساحل پر موجود تھیں۔ خاندان کے دیگر افراد منگل کو مالٹا پہنچے تاکہ متاثرہ خاندان کی مدد اور حوصلہ افزائی کر سکیں۔
View this post on Instagram A post shared by SideStreet Malta (@sidestreetmalta)
اس واقعے کے بعد ایمرجنسی ڈاکٹرز اور ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ مالٹا کے تمام ساحلوں پر سال بھر لائف گارڈز تعینات کیے جائیں اور خطرے کی نشاندہی کرنے والے فلیگز کو مستقل بنیادوں پر برقرار رکھا جائے، تاکہ مستقبل میں ایسے المناک سانحات سے بچا جا سکے۔
اس واقعے کی مکمل وجوہات جاننے کے لیے عدالتی انکوائری جاری ہے۔