انڈیا میں ’پی آئی اے‘ اور ’آئی لو پاکستان‘ کی تحریر والے پراسرار غبارے: ’یہ کہاں سے آ رہے ہیں؟‘


انڈین ریاست ہماچل پردیش کے ایک گاؤں میں سنیچر کی صبح ایک جہاز نما غبارہ اترنے سے گاؤں میں سنسنی پھیل گئی کیونکہ اس غبارے پر انگریزی اور اردو میں ’پی آئی اے‘ (پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز) لکھا ہوا تھا۔ پولیس نے اس غبارے کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ سنیچر کو یہ غبارہ اونا ضلع کے گاؤں چیلیٹ میں ایک مکان کی چھت پر اترا۔ مالک مکان سچدیو سنگھ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو مکان کی چھت پر ایک جہاز نما غبارہ ملا جس پر ’پی آئی اے‘ لکھا ہوا تھا۔ انھوں نے فورا اس کی اطلاع دولت پور پولیس سٹیشن کو دی۔ سچدیو نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں نے اس طرح کے غباروں کے بارے میں سن رکھا تھا لیکن میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ میری چھت پر آ گرے گا۔‘تھانہ انچارج روی پال نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے غبارے کو قبضے میں لے لیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’لگتا ہے کہ یہ غبارہ کہیں دور سے یہاں پہنچا اور اس کی گیس ختم ہونے پر یہ یہاں آ کر چیلیٹ گاؤں میں گرا۔‘روی پال نے مزید بتایا کہ ’اس میں کوئی مشکوک چیز جیسے کوئی چپ یا کیمرہ وغیرہ نہیں ملا۔ اس میں غبارہ بنانے والی کمپنی یا کسی ملک کا نام بھی نہیں لکھا ہوا۔ ہم مزید تفتیش کر رہے ہیں۔ چند مہینے پہلے بھی اسی طرح کا ایک غبارہ تھانے کے برہم پور گاؤں میں ملا تھا۔ اس وقت ہم نے انڈین فضائیہ کے افسروں کو بلایا تھا لیکن انھیں بھی اس ‏غبارے میں کوئی مانیٹر یا چپ وغیرہ نہیں ملی تھی۔‘پولیس اہلکاروں نے پاکستان کی سرحد سے ملنے والی ریاستوں پنجاب اور راجستھان کی پولیس سے بھی رابطہ کیا جہاں سے ایسے غباروں کے ملنے کی خبریں آئی تھیں۔ پولیس نے اس طرح کے غبارے بنانے والی فیکٹریوں میں بھی پوچھ گچھ کی۔ ’ایک کپ چائے پلا کر اس کبوتر کو پاکستان کے حوالے کیا جائے‘جب پی آئی اے کا اڑن کھٹولہ ’جموں میں اترا‘پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار انڈین یوٹیوبر کے ریمانڈ میں توسیع: ’جسبیر پر آئی ایس آئی ایجنٹ ہونے کے الزام میں صداقت نہیں‘ وکیل کا دعویٰجیوتی ملہوترا: گرفتار انڈین یوٹیوبر جن پر ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیے گئے پاکستانی اہلکار سے رابطے کا الزام ہےاونا ضلع کے سپرنٹنڈینٹ آف پولیس امیت یادو نے میڈیا کو بتایا کہ ’چند مہینے پہلے جب برہم پور گاؤں میں ایک جہاز نما غبارہ اترا تھا تو اس وقت ہم نے فضائیہ کے ایک اہلکار کو بلا کر اس کی چھان بین کروائی تھی۔‘’انھوں نے اس کا جائزہ لینے کے بعد بتایا تھا کہ اس میں جاسوسی کا کوئی سامان نہیں۔ حالیہ واقعات کے بعد ہم پڑوسی ریاستوں کی پولس سے رابطے میں ہیں اور معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی تفتیش میں کیا نتیجہ سامنے آیا۔‘سمواد نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ 8 دسبمر کو 21 کلومیٹر دور گکریٹ قصبہ کے ٹہیرہ گاؤں میں بھی ’پاکستانی‘ غبارے ملے تھے جن پر پاکستانی پرچم بنا ہوا تھا اور ’آئی لو پاکستان‘ لکھا ہوا تھا۔ پولیس کی جانچ میں ان غباروں سے بھی کوئی آلہ یا مانیٹر نہیں ملا تھا۔ گاؤں کی پنچایت کے سربراہ اندو بالا نے کہا کہ ’پولیس نے بتایا کہ یہ نارمل غبارہ ہے اور گھبرانے کی کوئی بات نہیں لیکن یہ آخر ہمارے علاقے میں کیوں اتر رہے ہیں۔ میں نے پولیس سے پوچھا کہ آخر کس طرح یہ غبارے کسی جگہ ٹکرائے اور پھنسے بغیر ہمارے گاؤں جیسے دور دراز علاقے میں پہنچ رہے ہیں۔‘اس سے قبل گزشتہ برس مئی میں ہماچل پردیش کے کانگڑہ ضلع میں بھی ایک جہاز نما غبارہ اترا تھا۔ ہماچل کے دارالحکومت شملہ میں ایک پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی تک اس اس سلسلے میں کوئی ایف آئی آر نہیں درج کی گئی لیکن ان غباروں سے متعلق باضابطہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ چونکہ اونا اور کانگڑہ اضلاع پنجاب سے ملتے ہیں اور پنجاب پاکستان کی سرحد پر واقع ہے اس لیے تفتیش اسی نقطہ نظر سے جاری ہے۔ہماچل میں وقتاً فوقتاً ایسے غبارے اترنے سے کئی علاقوں میں لوگ سہم گئے ہیں۔ پولیس نے مقامی پنچایتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پھیری لگانے والوں اور اجنبی لوگوں کی شناخت کے تعین کے بغیر کسی کو گاؤں میں داخل نہ ہونے دیں۔ چیلیٹ گاؤں کی پنچایت کے ایک رکن ارون ٹھاکر نے بتایا کہ ’پنچایت نے گاؤں والوں سے کہا ہے کہ وہ کسی اجنبی کو گاؤں میں نہ آنے دیں ۔ پھیری والوں کو اپنی شناخت کی تصدیق کے بعد ضلع انتطامیہ سے اجازت لینی ہو گی۔‘بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ان پراسرار غباروں سے پہلگام حملے کے بعد آپریشن سندور کی کی یاد تازہ ہو گئی، جب 10 مئی کو کانگڑہ اور اونا ضلع کے بعض علاقوں سے گائیڈ میزائل، ڈرون اور گولوں کے ٹکڑے ملے تھے۔’ایک کپ چائے پلا کر اس کبوتر کو پاکستان کے حوالے کیا جائے‘جب امریکہ نے جاسوسی کے لیے کبوتر استعمال کیےپاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار انڈین یوٹیوبر کے ریمانڈ میں توسیع: ’جسبیر پر آئی ایس آئی ایجنٹ ہونے کے الزام میں صداقت نہیں‘ وکیل کا دعویٰجیوتی ملہوترا: گرفتار انڈین یوٹیوبر جن پر ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیے گئے پاکستانی اہلکار سے رابطے کا الزام ہےراجیو گاندھی کے دفتر کا وہ جاسوس جو پاکستان سمیت دیگر معاملات پر خفیہ معلومات برسوں تک فروخت کرتا رہاجب پی آئی اے کا اڑن کھٹولہ ’جموں میں اترا‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

بحرین کے کبڈی ٹورنامنٹ میں انڈین پرچم لہرانے پر پاکستانی کھلاڑی پر تنقید: ’یہ انڈیا پاکستان میچ نہیں تھا‘

نو سال سے فرار بیوی کا قاتل جسے پولیس نے ایک بسکٹ کے پیکٹ کی مدد سے پکڑا

منھ کا کینسر: ’اچھے چہرے والی خاتون تھی، آپریشن کے ہفتوں بعد بھی آئینے میں خود کو نہیں دیکھ پائی‘

جعلی ڈگری کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعیناتی غیر قانونی قرار

دیوسائی نیشنل پارک کی حدود میں عارضی ہوٹلوں، تجارتی سرگرمیوں پر پابندی عائد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی بطور جج تعیناتی غیر قانونی قرار دے دی

اے این ایف کا منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، خاتون سمیت 2 ملزمان گرفتار

’چار گھنٹوں تک فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں جاری رہیں‘: میر علی میں جھڑپ کے دوران علاقہ مکینوں نے کیا دیکھا؟

پاکستان نیوی کی جدید ہتھیاروں سے لیس ہنگور کلاس آبدوز ’غازی‘ چین میں لانچ

’سیون سسٹرز‘ الگ کرنے کی دھمکی: بنگلہ دیش میں انڈین ہائی کمشنر کی ملک بدری کا مطالبہ

گیند بلے سے لگنے کے باوجود آسٹریلوی بیٹر کو ریویو میں ناٹ آؤٹ دیے جانے پر تنازع

انڈیا کے گجراتی بلوچ اور ’دھورندھر‘ فلم کا ایک متنازع ڈائیلاگ: ’وفادار اور جنگجو برادری کو ایسے الفاظ سے مخاطب کرنا مناسب نہیں‘

آصف زرداری، ’ضیا کے ایجنٹ‘ اور لیاری: جب بے نظیر بھٹو برقعے میں اپنی شادی کی تیاریاں دیکھنے ککری گراؤنڈ پہنچیں

کرایہ داروں کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے سندھ پولیس کی ایپلیکشن متعارف

آصف زرداری، ’ضیا کے ایجنٹ‘ اور لیاری: جب بے نظیر بھٹو برقعے میں اپنی شادی کی تیاریاں دیکھنے ککری گراؤنڈ پہنچیں

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی