
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے حکومتی اخراجات میں کمی اور سادگی کے زریں اصولوں کے نفاذ کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے معاون خصوصی کو عہدے سے برطرف کردیا۔پارلیمانی امور کے معاون خصوصی شہرام دبیری پر الزام تھا کہ وہ براعظم انٹار کٹیکا کے مہنگے اور پُرتعیش تفریحی دورے پر گئے تھے۔شہرام دبیر کی برطرفی کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عوام معاشی دباؤ کا شکار ہیں اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ایرانی صدر نے مزید کہا ایسے مشکل دور میں بعض اعلیٰ حکام حکومتی خرچ پر مہنگے ترین سیاحتی سفر کر رہے ہیں۔ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی معاون خصوصی شہرام دبیری کی انٹارکٹیکا کے سفر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔ان تصاویر میں معاون خصوصی کو ایک خاتون کے ساتھ انٹارکٹیکا جانے والے جہاز کے ساتھ کھڑے دیکھے جا سکتا ہے۔جس کے بعد معاون خصوصی کے خلاف انکوائری کمیٹی بٹھائی گئی تھی جس نے اس پُرتعیش سفر کی تصدیق کی تھی۔ایرانی صدر نے صدارت کے پہلے روز سے حکومتی اخراجات میں اصراف کی روک تھام اور سادگی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔