
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) نے جمعرات کو یوٹیوب پر نشر ہونے والے اوبر کے اشتہار کو اپنے ٹریڈ مارک کی توہین قرار دیتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔جسٹس سوربھ بینرجی نے آر سی بی کی جانب سے دائر عبوری درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ’رائل چیلنجرز سپورٹس پرائیویٹ لیمیٹڈ‘ نے ’اوبر موٹو انڈیا سسٹمز پرائیویٹ لیمیٹڈ‘ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوبر کا یوٹیوب اشتہار ’ٹریوس ہیڈ کی بدمعاشیاں‘ آر سی بی کے ٹریڈ مارک کی توہین ہے۔آر سی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں ’سن رائزرز حیدرآباد‘ کے کرکٹر ٹریوس ہیڈ مرکزی کردار کے طور پر دکھائی دیتے ہیں جو بنگلور کرکٹ سٹیڈیم کی طرف دوڑتے ہیں اور وہاں ’بنگلور ورسز حیدر آباد‘ کے سائن بورڈ کو خراب کرتے ہیں۔وہ ایک سپرے پینٹ اور ’رائل چیلینجرز بنگلور‘ سے پہلے ’رائلی چیلینجڈ بنگلور‘ لکھ دیتے ہیں جو کہ آر سی بی کے ٹریڈ مارک کی توہین ہے۔وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ جب کسی برانڈ پر منفی تبصرہ کیا جائے تو وہ توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اوبر جو کہ سن رائزرز حیدرآباد کی کمرشل سپانسر ہے، اوبر موٹو نے اپنی پروڈکٹ یعنی رائیڈ بُکنگ کو پروموٹ کرتے ہوئے آر سی بی کے ٹریڈ مارک کا چالاکی سے بگڑا ہوا انداز استعمال کیا، جو کہ قانونی طور پر ناقابل قبول ہے۔‘اوبر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آر سی بی نے عوام کے حسِ مزاح کو حد سے زیادہ کم سمجھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اشتہار کا عمومی پیغام یہ تھا کہ 13 مئی کو بنگلورو کرکٹ سٹیڈیم میں آر سی بی اور سن رائزرز حیدرآباد کے درمیان میچ ہے اور چونکہ یہ شہر ٹریفک جام کے لیے مشہور ہے،اس لیے عوام کو اوبر استعمال کرنے کی ترغیب دی گئی۔‘اوبر موٹو کے وکیل نے مزید کہا کہ ’اشتہارات میں ہلکی پھلکی مزاح اور چھیڑ چھاڑ عام بات ہے اور اگر آر سی بی جیسے معیار کو نافذ کیا گیا تو اشتہارات سے یہ عنصر ختم ہو جائے گا۔‘یاد رہے کہ یہ ویڈیو اب تک یوٹیوب پر کئی لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے اور صارفین تبصرے بھی کر رہے ہیں۔