
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی میں کرپشن اسکینڈل نے نیا موڑ اختیار کر لیا ہے کرپشن کے الزام میں گرفتار سات افسران نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سید خرم علی نے ان افسران کے استعفے وزارتِ داخلہ کو ارسال کر دیے ہیں جہاں ان پر باضابطہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے جبکہ استعفوں کی منظوری آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افسران پر بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور حساس معلومات کے ذریعے غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔
وزارتِ داخلہ اور متعلقہ تحقیقاتی ادارے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی گزشتہ عرصے میں ہائی پروفائل کارروائیوں اور آن لائن جرائم کی روک تھام کے حوالے سے فعال کردار ادا کرتی رہی ہے تاہم کرپشن کیس سامنے آنے کے بعد ادارے کی ساکھ پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔