
وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری نے انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مستقبل سمندر سے وابستہ ہے اور ملک کی معاشی ترقی میں بلیو اکانومی مرکزی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار “بلیو گروتھ” پاکستان کی معیشت کو نئی سمت فراہم کرے گی۔
وزیر بحری امور نے کہا کہ سمندر نہ صرف تجارت بلکہ موسمیاتی لچک کے لیے بھی اہم ہے اور پائمیک 2025 پاکستان کے مستقبل کے میری ٹائم وژن کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی این ایس سی کے بیڑے میں دو نئے جہاز شامل کیے جا چکے ہیں جبکہ تین مزید جلد شامل ہوں گے۔
جنید انوار چوہدری نے کہا کہ پہلی نجی فیری سروس کا لائسنس جاری کردیا گیا ہے جو پائیدار اور جدید سمندری سفر کی سمت ایک بڑا اقدام ہے۔ اس کے علاوہ پورٹ قاسم پر گرین شپ ریپیر اور ری سائیکلنگ یارڈ قائم کیا جائے گا تاکہ سمندری صنعت میں ماحول دوست ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ قومی ماہی گیری و ایکوا کلچر پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے جس کا مقصد ماہی گیری کی برآمدات دوگنا کرنا ہے۔ مزید برآں پاکستان میری ٹائم اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے تاکہ ملک میں میرین سائنس اور بحری تربیت کے معیار کو عالمی سطح پر لایا جاسکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2047 تک پاکستان علاقائی بلیو اکانومی مرکز کے طور پر ابھرنے کی راہ پر گامزن ہے اور حکومت اس حوالے سے ٹھوس پالیسی اقدامات کر رہی ہے۔