فرانس، پولیس کو فون سے جاسوسی کرنے کا اختیار مل گیا


پیرس: فرانسیسی پولیس کو اپنے موبائل فونز کے ذریعے مشتبہ افراد کی جاسوسی کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔پیپلز گزٹ اور دی لوکل نامی مؤقر جریدوں کے مطابق فرانس کے قانون ساز افراد نے پولیس اہلکاروں کو فونز، کیمرے، مائیکروفون اور دیگر آلات کے ذریعے دور سے مشتبہ افراد کی جاسوسی کی اجازت دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کے لیے اختیار کیے جانے والے جاسوسی کے اس طریقہ کار کی اجازت انصاف کے وسیع البنیاد اصلاحاتی بل کا حصہ ہے لیکن بائیں اور دائیں بازوؤں کے سیاستدانوں کی جانب سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔فرانس کے وزیر انصاف ایریک ڈوپونڈ موریٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پولیس کو جاسوسی کا یہ اختیار دینے سے ہر سال صرف چند درجن مقدمات متاثر ہوں گے۔پولیس کو دیے جانے والے اختیار کے تحت اہلکاروں کے پاس موجود لیپ ٹاپس اور گاڑیوں میں لگے دیگر آلات موبائل فونز سے جڑے ہوئے ہوں گے جس کی وجہ سے مشتبہ افراد کی جیولوکیشن پر نظر رکھنا ممکن ہو گا جو کسی بھی ایسے بڑے جرم میں ملوث ہو سکتے ہوں گے جس کی سزا پانچ سال تک ہو سکتی ہو۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کو یہ اختیار ملنے کے بعد دور سے فعال ہو سکنے والے آلات سے دہشت گردی اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کی تصاویر لی جا سکیں گی اور ان کی آواز بھی ریکارڈ کی جا سکے گی۔رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے نئی پرویژن کے بعد ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ اس سے بنیادی آزادیوں پر شدید ضرب پڑے گی۔اسی حوالے سے کہا گیا ہے کہ سخت اقدامات میں سکیورٹی، نجی زندگی، نجی پیغام رسانی اور آزادی سے آنے جانے کے حقوق کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔میڈیا کے مطابق صدر ایمانوئل میکخواں کے حامی ارکان کی جانب سے ایک ترمیم پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ دور سے جاسوسی کا جواز صرف انتہائی سنجیدہ صورت حال میں استعمال کیا جائے اور اس کو ایک مخصوص وقت تک ہی محدود رکھا جائے۔رپورٹس کے مطابق جاسوسی سے قبل جج سے اجازت لینا ضروری ہو گا جب کہ نگرانی کا دورانیہ سچھ ماہ سے زیادہ نہیں رکھا جا سکے گا، ڈاکٹروں، صحافیوں، قانون دانوں، ججز اور ارکان اسمبلی سمیت دوسرے حساس پیشوں سے وابستہ لوگوں کو اس کا ہدف نہیں بنایا جائے گا۔فرانس میں کل سے انٹرنیٹ جزوی طور پر بند کرنے کی تیاریاںواضح رہے کہ مذکورہ دفعہ ایک آرٹیکل کا حصہ ہے جس میں اور بھی کئی دفعات شامل ہی، اس کو قومی اسمبلی میں ووٹنگ سے گزارا گیا۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

پہلگام حملہ انڈین سکیورٹی اداروں کی ناکامی، پاکستان اور انڈیا کے درمیان باقاعدہ جنگ کا امکان نہیں: سابق سربراہ ’را‘ کا بی بی سی کو انٹرویو

کوئی ابہام نہ رہے، انڈیا کی فوجی مہم جوئی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا: جنرل عاصم منیر

پہلگام: انڈیا میں تحقیقات کہاں تک پہنچیں اور پاکستان کیوں غیر جانبدارنہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہے؟

غزہ جنگ میں پہلی بار استعمال ہونے والے اسرائیلی ’بار‘ میزائل کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

کھانا دوبارہ گرم کرتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

اپریل کے مہینے میں فی تولہ سونا کتنا مہنگا ہوا؟

پاکستان اور انڈیا کے بیچ پھنسے خاندان، ویزا کی پابندیاں اور خوف: ’ماں کو چھوڑ کر کیسے چلا جاؤں، ہماری کیا غلطی ہے‘

سسی پنوں: ایک شہزادی جس نے ’دھوبی کی بیٹی‘ کہلانے کو ترجیح دی

امریکہ اور یوکرین کے درمیان ’نایاب معدنی ذخائر‘ کا معاہدہ: ’شراکت داری ففٹی ففٹی کی بنیاد پر ہو گی‘

پہلگام حملہ، ٹکراؤ کی پالیسی اور جنرل عاصم منیر کا امتحان

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی.. 1 لیٹر پیٹرول اب کتنے کا ملے گا؟

یومِ مزدور: پاکستان میں کم از کم اجرت کا قانون کیا ہے اور اس پر عملدرآمد کیسے یقینی بنایا جائے؟

انڈیا کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرے: امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو

امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور انڈین قیادت سے رابطہ: اسلام آباد پہلگام حملے کی مذمت اور تحقیقات میں تعاون کرے، مارکو روبیو

انڈیا نے فوجی آپشن چنا تو یہ اس کی چوائس ہو گی، معاملہ آگے کدھر جاتا ہے تو پھر یہ ہماری چوائس ہو گی: ترجمان پاکستانی فوج

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی