
چین نے پہلگام سانحے پر پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے اپنے مؤقف میں دوٹوک الفاظ استعمال کیے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا، "ہم پاکستان کے سیکیورٹی خدشات کو پوری طرح سمجھتے ہیں اور اس کی خودمختاری اور تحفظ کے حق میں ہیں۔" انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ اور جلد تحقیقات ضروری ہیں۔
بیجنگ نے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں پر زور دیا کہ وہ جذبات کے بجائے تحمل کا راستہ اپنائیں اور مسائل کا حل بات چیت سے نکالیں۔ چین کے اس واضح مؤقف نے خطے میں کشیدگی کے دوران ایک متوازن آواز فراہم کی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز پہلے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے ایک افسوسناک واقعے میں 26 سیاح جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ بھارت نے فوری طور پر بغیر کسی ثبوت کے الزام پاکستان پر تھوپ دیا، جس کے بعد یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت کئی سخت فیصلے کیے۔
پاکستان نے بھی جواب میں بھرپور اقدامات کیے۔ اسلام آباد نے بھارتی ایئرلائنز پر فضائی پابندی عائد کرتے ہوئے بھارتی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا اور تجارتی روابط مکمل طور پر منقطع کر دیے۔
پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے اپنی شفافیت واضح کرتے ہوئے غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیش کش کی۔ نائب وزیر اعظم نے دنیا بھر کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کر کے تمام تفصیلات مہیا کیں اور مؤقف مضبوط انداز میں پیش کیا۔
خطے کی بدلتی صورتحال میں چین کا پاکستان کی حمایت میں کھل کر بولنا ایک اہم سفارتی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔