
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے سکیورٹی سے متعلق اجلاس میں کہا ہے کہ مسلح افواج کو پہلگام حملے کے جواب میں طریق کار، ہدف اور وقت کی انتخاب کی مکمل آزادی حاصل ہے۔انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو دارالحکومت نئی دہلی میں سکیورٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انڈیا کے دہشت گردی کو کچلنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس اجلاس میں وزیرِدفاع راج ناتھ سنگھ، چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان اور تینوں سروسز چیفس موجود تھے۔اس کے علاوہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دول بھی اجلاس میں موجود تھے۔اے این آئی نے حکومتی ذرائع کے حوالے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انڈین مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں اپنی جوابی کارروائی کے انداز، ہدف اور وقت کے تعلق کی مکمل آزادی حاصل ہے۔گذشتہ ہفتے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دیا جبکہ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارتی عملہ بھی کم کر لیا۔ انڈیا میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے مطالبے بھی ہو رہے ہیں۔پاکستان نے جوابی اقدامات کے طور پر شملہ معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے جہاں انڈین شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا وہیں اپنی فضائی حدود بھی انڈین ایئرلائنز کے لیے بند کر دی۔تاہم پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔‘