
انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشدیگی کے باعث معطل ہونے والی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کا دوبارہ سے آغاز ہونے جا رہا ہے۔ منگل کے روز چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اعلان کیا کہ پی ایس ایل 10 کے بقیہ آٹھ میچز 17 مئی سے شروع ہوں گے جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل 25 مئی کو ہوگا۔ محسن نقوی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ’پی ایس ایل وہیں سے شروع ہو رہا ہے جہاں اسے چھوڑا گیا تھا۔ چھ ٹیمیں اور خوف صفر‘۔محسن نقوی نے چھ اور صفر کے حندسوں کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان ایئر فورس کے وائس مارشل اورنگزیب احمد کے بیان کی عکاسی کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاک فضائیہ 6 اور انڈین فضائیہ صفر۔ کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق انڈیا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ملتوی ہونے والی اس لیگ میں آٹھ میچز باقی ہیں اور پی سی بی کے ساتھ ساتھ تمام فرنچائز بھی سیزن کو جلد سے جلد مکمل کرنے کے لیے بے چین ہیں۔پی ایس ایل نے مخصوص تاریخوں اور مقامات پر بات چیت کے لیے پیر کو فرنچائزز کے ساتھ میٹنگ کی۔ سب سے اہم مسئلہ بیرون ملک پلیئرز کی دستیابی ہے، اور کرک انفو کے مطابق متعدد بین الاقوامی کھلاڑیوں کے واپس نہ آنے کا امکان ہے، جبکہ کچھ فرنچائزز کھلاڑیوں کی واپسی کے لیے پراعتماد ہیں۔کھلاڑیوں کی عدم دستیابی ٹیمز کے سکواڈز پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے، اور ٹیمز میں توازن برقرار رکھنے کے لیے پی سی بی متبادل ڈرافٹ پر غور کر رہا ہے۔ اگرچہ اس متبادل ڈرافٹ کے لیے دستیاب کھلاڑیوں کا معیار ایک تشویشناک بات ہے کیونکہ اہم ترین کھلاڑی پہلے سے ہی پی ایس ایل اور آئی پی ایل کا حصہ تھے۔پی ایس یل کے دوبارہ انعقاد کے لیے پراڈکشن، لاجسٹکس اور براڈکاسٹرز کے معاہدوں کو بھی دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہوگی۔ براڈکاسٹنگ ٹیموں کے معاہدے 18 مئی کو ختم ہونے تھے جس سے پہلے ہی ٹورنامنٹ کو معطل کر دیا گیا تھا۔پی ایس ایل فرنچائزز کے متعدد سٹیک ہولڈرز نے کرک انفو کو بتایا کہ حالیہ صورتحال اور فیصلوں کے پیش نظر بین الاقوامی کھلاڑیوں کو واپس لانا زیادہ مشکل ہو چکا ہے۔ گزشتہ ہفتے جیسے ہی انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑہی، پی ایس ایل کے پاس ٹورنامنٹ کے حوالے سے تین آپشنز موجود تھے۔ پی سی بی نے ابتدائی طور پر اس ٹورنامنٹ کو کراچی منتقل کرنے پر غور کیا جب راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے ارد گرد سیکیورٹی کی صورتحال متاثر ہوئی۔ تاہم اس کے بعد جمعہ کی صبح اعلان کیا گیا کہ بقیہ پی ایس ایل متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا۔اس کے بعد انڈیا نے آئی پی ایل کو بھی معطل کیا جس کے بعد پی سی بی نے نئے اعلان میں کہا کہ پی ایس ایل کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر کیا گیا۔اس دوران پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے بیرون ملک مقیم کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کی۔ ایک فرنچائز ممبر نے کرک انفو کو بتایا کہ بین الاقوامی کھلاڑی اس موقع پر پی ایس ایل کھیلنے کی ذہنی حالت میں نہیں تھے جس کے بعد کھلاڑیوں کو ایئربیس سے یو اے ای لے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔اگر پی ایس ایل مئی کے آخری 10 دنوں میں منعقد ہوتا ہے تو یہ بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ بنگلہ دیش ٹیم نے 21 مئی کو پاکستان پہنچنا تھا اور 25 مئی سے پانچ ٹی20 میچز پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔