
"یہ ایک بچے کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، براہ کرم اسے یہ مناظر نہ دکھائیں۔"
"اب تو سب کچھ ویوز کے لیے کیا جا رہا ہے، بچوں کو ایسے سینز مت دکھائیں۔"
"وہ ابھی بچہ ہے، حقیقت اور اداکاری میں فرق نہیں سمجھ سکتا۔"
“باپ ڈرامے میں لڑکی کو ہراساں کررہا ہے اور آپ بچے کو یہ دکھا رہی ہیں“
“معصوم بچے کی نظر میں باپ کا ایسا روپ نہ پیدا کریں کہ وہ خوفزدہ ہوجائے“
انٹرنیٹ پر ان تبصروں نے فضا کو ہلکا نہیں، خاصا سنجیدہ بنا دیا ہے۔ وجہ بنی ایک ویڈیو، جو فیصل قرشی کی اہلیہ ثنا فیصل نے انسٹاگرام پر شیئر کی۔ ویڈیو میں ان کا کم سن بیٹا فرمان اپنے والد کے ڈرامے بہروپیا کا ایک پرتشدد منظر دیکھ کر چونک جاتا ہے اور معصومیت سے پوچھتا ہے: "بابا میں کوئی بلا ہے؟"
اس ویڈیو کے منظر میں فیصل قرشی اپنے کردار میں مدیحہ امام کو سیڑھیوں سے دھکیل دیتے ہیں، جو ڈرامے میں ایک نفسیاتی مریض کی مختلف شخصیات کی عکاسی کر رہا ہے۔ اگرچہ فیصل کی اداکاری کو خوب سراہا جا رہا ہے، لیکن سوشل میڈیا صارفین نے فرمان کو اس قسم کے مناظر دکھانے پر شدید تنقید کی ہے۔
View this post on Instagram A post shared by Sana Faysal (@sanafaysal)
ثنا فیصل، جو ہمیشہ اپنے شوہر کا ساتھ دیتی آئی ہیں، اس بار خود تنقید کی زد میں ہیں۔ صارفین نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ سوشل میڈیا ویوز کے چکر میں بچے کی نفسیاتی صحت کو داؤ پر لگا رہی ہیں۔
فیصل قرشی کے ڈرامے بہروپیا میں وہ ایک ایسے شخص کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ملٹی پل پرسنالٹی ڈس آرڈر کا شکار ہے۔ ایک ہی جسم میں نو مختلف شخصیات اور فیصل ہر کردار میں اس قدر ڈھل جاتے ہیں کہ دیکھنے والا حیران رہ جائے۔ تاہم، ان کے اس گہرے اور سنجیدہ کردار کو بچوں کے لیے مناسب سمجھا جانا، بظاہر سوشل میڈیا پر لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا۔
یہ ویڈیو، جہاں ایک طرف ایک فنکار کی حقیقت سے قریب تر اداکاری کو ظاہر کرتی ہے، وہیں ایک معصوم بچے کا خوف بھی سامنے لے آئی ہے اور اس نے ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے کہ بچوں کو کب، کیا اور کتنا دکھانا چاہیے؟