
"عائزہ اچھے ڈرامے کرتی ہے، اور دانش ہمیشہ بُرے پروجیکٹس چنتا ہے۔"
"ایسا لگتا ہے جیسے دانش تیمور اپنی 'فِل حال' والی فینٹسی ان کرداروں سے پوری کر رہا ہے۔"
"اسے شرم آنی چاہیے، کردار کی حد پار کر دی ہے، ہم نے اس اداکار سے ایسی فحاشی کی امید نہیں کی تھی!"
“یہ ڈرامہ ہی فضول ہے۔ اتنے بیہودہ سینز اب کیا پیمرہ نے آنکھیں بند کر لی ہیں“
ڈرامہ من مست ملنگ جو ان دنوں جیو ٹی وی پر نشر ہو رہا ہے، ابتدا میں ناظرین کی دلچسپی حاصل کرنے میں کامیاب رہا، لیکن اب یہی سیریل جہاں دیکھنے والوں کو اپنے بولڈ مناظر سے پریشان کررہا ہے وہیں دانش تیمور کے کیریئر کے لیے سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے۔ اس ڈرامے میں وہ ایک جنونی عاشق 'کبیر' کا کردار ادا کر رہے ہیں، مگر مسئلہ ان کے اندازِ محبت کا نہیں بلکہ اسے دکھانے کے انداز کا ہے۔
View this post on Instagram A post shared by Geo TV - Har Pal Geo (@harpalgeotv)
ناظرین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ ڈرامے میں رومانوی مناظر کی بھرمار حد سے تجاوز کر چکی ہے۔ خاص طور پر بیڈ سینز کی بہتات نے لوگوں کو ناراض کر دیا ہے، اور کچھ تو ان مناظر کو Fifty Shades of Grey سے بھی تشبیہ دے رہے ہیں۔ ایک ایسی فلم جسے متنازعہ قرار دیا جاتا ہے۔
View this post on Instagram A post shared by Geo TV - Har Pal Geo (@harpalgeotv)
ناظرین کا ماننا ہے کہ ایسے سینز، جو پرائم ٹائم پر نشر ہو رہے ہیں، ہماری سماجی اقدار سے متصادم ہیں اور نوجوان نسل پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ جہاں ایک طرف کہانی کے پلاٹ کو مزید گہرائی دینے کی ضرورت ہے، وہیں دوسری طرف بصری اثرات اور 'شاک ویلیو' نے ڈرامے کی اصل روح کو دبا دیا ہے۔
دانش تیمور کے پرستار اس بات پر شدید ناراض ہیں کہ انہوں نے اس نوعیت کا کردار قبول ہی کیوں کیا۔ سوشل میڈیا پر لوگ سوال کر رہے ہیں کہ جہاں ان کی اہلیہ عائزہ خان عمدہ اور معیاری ڈرامے کر رہی ہیں، وہیں دانش ٹیمور نے سطحی اور متنازعہ اسکرپٹس کا انتخاب کیوں کیا؟
ڈرامہ اگرچہ مقبول ہے، لیکن شہرت اور تنقید کے درمیان اب فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ من مست ملنگ نے یہ حد عبور کر لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیکھنے والوں کی بڑی تعداد ڈرامے کو بند کروانا چاہتی ہے۔