
“جمیل گھر کا واحد کفیل تھا۔ گھر سے سی ویو کا کہہ کرگیا تھا اور بغیر بتائے ہاکس بے چلا گیا۔ 4 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور لکی ون میں جاب کرتا تھا“
یہ کہنا ہے گزشتہ روز ہاکس بے میں ہلاک ہونے والے 2 نوجوانوں میں سے جمیل نامی نوجوان کے چچا کا جو اپنے بھتیجے کی جوان موت پر دکھی ہیں۔
مرحوم جمیل کے چچا کا کہنا ہے کہ نئی نسل کسی کی بات نہیں سنتی۔ وہ آج بھی ہر کام اپنی والدہ سے پوچھ کر کرتے ہیں۔ ان کا بھتیجا گھر میں کسی کو بتائے بغیر ہاکس بے چلا گیا اگر بتا کر جاتا تو گھر والے اسے روک لیتے
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ایک نوجوان ڈوبنے لگا اور دوسرا اسے بچانے گیا، اس وقت تک جمیل کنارے پر تھا لیکن تھوڑی دیر میں وہ بھی دوستوں کو بچانے کے لئے پانی میں چلا گیا اور جانبر نہ ہوسکا۔
واضح رہے کہ یہ افسوس ناک واقعہ ہٹ نمبر 40 میں پیش آیا تھا۔ واقعے میں تینوں دوست نہانے کے دوران ڈوب گئے تھے جس کے بعد ایدھی کے غوطہ خوروں نے ریسکیو آپریشن کے بعد ایک دوست کی لاش پہلے دن ہی نکال لی تھی اور ایک لاش کو اب نکالا گیا ہے جب کہ دوسرے کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ مرنے والوں کی شناخت 25سالہ علی حسن اور 25 سالہ جمیل کے نام سے ہوئی جب کہ فرحان کو بے ہوشی کی حالت میں نکالا گیا جو اب تک اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔