
لیاری گینگ وار کے بھتہ خور پھر سر اٹھانے لگے، لیاری سے باہر بھی وارداتیں شروع ہوگئیں۔
سرجانی ٹاؤن کے ڈی اے فلیٹس کے قریب فائرنگ، رکشہ ڈرائیور کے قتل،اور 4 افراد کے زخمی ہونے کے واقعےکی ایف آئی آر سرجانی تھانے میں درج کر لی گئی، مقدمہ ریسٹورنٹ مالک محمد فیصل کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں بھتہ خوری، قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مدعی کے بیان کے مطابق 30 مئی کو انٹرنیشنل نمبر سے دھمکی آمیز میسج آیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی جس کی اطلاع پولیس کو دی تھی تاہم قربانی کے سلسلے میں مصروفیات کی وجہ سے مقدمہ درج نہیں کراسکا تھا۔
مدعی کے مطابق 16 جون کی رات 2 بجے ایک موٹر سائیکل پر سوار 2ملزمان نے ریسٹورنٹ پر فائرنگ کردی۔ واقعے کے تقریباً 20 منٹ بعد اسی انٹرنیشنل نمبر سے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی گئی، ملزمان نے 30 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا اور نہ دینے پر مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔
اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں لیاری گینگ وار وصی اللہ لاکھو گروپ ملوث ہے، جس آئسکریم پارلر پر فائرنگ ہوئی، اسے عید سے قبل بھتہ کے لیے دھمکی دی گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بھتہ خور نیٹ ورک ایران اور دبئی سے آپریٹ کیا جارہا ہے، لیاری گینگ وار کے کراچی میں موجود کارندوں نے دکان پر فائرنگ کی ہے، پولیس کے مطابق وسیع اللہ لاکھو گروپ کے کارندوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
ایس ایچ او سر جانی ٹاؤن محمد علی شاہ نے ہماری ویب سے گفتگو میں بتایا کہ مقدمہ کی تفتیش ایس آئی یو سی آئی کے حوالے کر دی گئی ہے، بہت جلد ملزمان گرفتار کر لیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی شب ڈھائی اور تین بجے کے درمیان کے ڈی اے فلیٹس کے قریب مسٹر کون ریسٹورنٹ کے سامنے 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے سکس سیٹر رکشہ پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 55 سالہ ڈرائیور جاں بحق جبکہ خاتون اور بچی سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 45 سالہ علیم ولد رؤف الحسن عثمانی کے نام سے ہوئی جو سرجانی ٹاؤن سیکٹر سیون ڈی کا رہائشی تھا، زخمیوں کی شناخت 50 سالہ تہمینہ زوجہ شہزاد، اس کا بیٹا 22 سالہ نعمان ولد شہزاد، 6 سالہ زینب دختر منیب، 20 سالہ زریاب ولد عبدالستار اور 30 سالہ سبحان ولد سعید کے ناموں سے کی گئی تھی۔