خیبر پختونخوا کے جنگلات میں آگ سے میاں بیوی کی موت، ’گھر جل جاتا لیکن امی ابو زندہ ہوتے‘


دوپہر کے قریب تین بجے کا وقت تھا جب شانگلہ کی تحصیل مارتونگ کے یونین کونسل نصرت خیل کے جنگل سے دھواں اٹھنے لگا۔ چند لمحوں میں یہ دھواں شعلوں میں تبدیل ہو گیا، اور ان شعلوں نے جنگل کی ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا۔اسی جنگل کے قریب واقع ہاشم خیل ڈاب گاؤں میں حکیم زادہ کا گھر ہے۔ جب انہوں نے آگ کو پھیلتا دیکھا، تو انہیں اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر رکھی لکڑیوں کی فکر ہوئی جو انہوں نے استعمال کے لیے ذخیرہ کی تھیں۔ حکیم زادہ اور ان کی اہلیہ آگ بجھانے اور لکڑیوں کو بچانے کے لیے روانہ ہوئے۔ ان کے بیٹے اسامہ نے بھی ان کے ساتھ جانے کی خواہش ظاہر کی، لیکن دونوں نے اسے روک دیا۔اسامہ کے مطابق ’امی ابو نے کہا کہ وہ دیکھ کر آتے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو تمہیں بلا لیں گے، لیکن وہ مجھے بلا نہ سکے۔‘شانگلہ کے جنگلات میں مئی کے آغاز سے ہی آگ لگنے کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ مختلف مقامات پر جنگلات آگ کی لپیٹ میں آتے رہے۔ تحصیل مارتونگ کے علاقے ڈاب گاؤں میں لگی آگ تین روز تک جاری رہی، اور اسی دوران حکیم زادہ اور ان کی اہلیہ جان کی بازی ہار گئے۔53  سالہ حکیم زادہ نے رسمی تعلیم حاصل نہیں کی تھی، اور وہ گزشتہ 10 برس سے اپنے گھر پر کھیتی باڑی کر رہے تھے۔اسامہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے والد کراچی اور دیگر علاقوں میں محنت مزدوری کرتے رہے، پھر کھیتی باڑی اختیار کر لی۔ میرے چار بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ اس وقت صرف میں گھر پر تھا، باقی بھائی کراچی میں مزدوری کر رہے ہیں۔جب علاقے میں آگ پھیلنے لگی، تو ان کے والدین لکڑیوں کو بچانے اور آگ بجھانے کے لیے پہاڑ پر چلے گئے۔ اسامہ کے مطابق ’امی ابو نے مجھے گھر پر رہنے کو کہا۔ وہ چار بجے گئے۔ آدھے گھنٹے بعد میں نے آوازیں دینا شروع کر دیں لیکن کوئی جواب نہ آیا۔‘جب اسامہ خود پہاڑ پر پہنچا، تو منظر انتہائی دردناک تھا۔’امی ابو زمین پر پڑے تھے، جھلسے ہوئے۔ ان کے ہاتھوں میں جھاڑیاں اور لکڑیاں تھیں۔ ایسا لگتا تھا جیسے وہ آخری لمحے تک آگ بجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ میں نے شور مچایا، لیکن وہاں کوئی نہ تھا۔ پھر میں بے ہوش ہو گیا۔‘ریسکیو 1122، ٹی ایم اے، محکمہ جنگلات اور مقامی لوگ تین دن تک مسلسل آگ بجھانے میں مصروف رہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)تین دن تک جاری رہنے والی اس آگ نے صرف حکیم زادہ اور ان کی اہلیہ کو نہیں نگلا بلکہ کھیتوں، جنگلات اور کئی گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ لیکن اسامہ کے لیے سب سے بڑا نقصان وہ دو چہرے تھے جو اس کی زندگی کا سہارا تھے۔’ہم کہتے ہیں کھیت جل گئے، فصلیں برباد ہو گئیں، لیکن اگر والدین بچ جاتے تو گھر جلنے کا دکھ نہ ہوتا۔‘ریسکیو 1122، ٹی ایم اے، محکمہ جنگلات اور مقامی لوگ تین دن تک مسلسل آگ بجھانے میں مصروف رہے۔ ریسکیو ترجمان کے مطابق کئی مکانات کو جلنے سے بچایا گیا، لیکن مکمل قابو پانے میں دن لگے۔ظہیر احمد، جو فارسٹ گارڈ کے طور پر اسی علاقے میں ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، نے بتایا کہ چیڑھ کے درختوں میں آگ تیزی سے لگتی ہے، خاص طور پر مئی میں جب گرمی اور خشکی زیادہ ہو۔’میں نے خود تین راتیں اسی جنگل میں گزاری ہیں۔ کبھی ہم آگ بجھاتے، کبھی آرام کرتے، لیکن آگ بار بار بھڑک اٹھتی تھی۔‘ان کے مطابق آگ کم از کم 20 کنال پر پھیلی، لیکن ممکن ہے اصل رقبہ 40 کنال سے بھی زیادہ ہو۔آگ کے بڑھتے واقعات اور عواملپاکستان بھر میں موسم گرما میں جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ کچھ میں انسانی عمل دخل ہوتا ہے، کچھ قدرتی عوامل کی وجہ سے ہوتے ہیں۔شانگلہ کے جنگلات میں مئی کے آغاز سے ہی آگ لگنے کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اردو نیوز)ریسکیو ترجمان عبدالرحمٰن کے مطابق، لوئر دیر کے کئی مقامات پر گزشتہ ہفتے کے دوران 22 آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ڈوبا میدان، رسول بانڈہ، ٹکاٹک، تبو سنگولئی، گدر چکدرہ، جبگی اور اسبنڑ شامل ہیں۔حل کیا ہو سکتا ہے؟فیاض احمد، جو سائل اینڈ واٹر کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ سوات میں مانیٹرنگ آفیسر ہیں، اور بین الاقوامی جرائد میں جنگلات سے متعلق مقالے لکھ چکے ہیں، کہتے ہیں کہ ’جنگلات میں آگ لگنے کی دو بڑی وجوہات ہوتی ہیں  انسانی سرگرمیاں اور قدرتی عوامل۔‘ان کے مطابق انسانی سرگرمی سے آتش زدگی میں چراگاہ صاف کرنے کے لیے دانستہ آگ لگانا، شہد نکالنے میں آگ کا استعمال، چائے یا کھانے پکانے میں بے احتیاطی، دشمنی یا زمین کے تنازعات شامل ہیں۔جبکہ قدرتی عوامل میں شدید گرمی اور خشکی، آسمانی بجلی ار  چیڑھ کے درختوں میں موجود ریزن، جو سورج کی شعاعوں کو فوکس کر کے آگ لگا سکتے ہیں۔فیاض احمد کہتے ہیں کہ عوام خود آگ نہ لگائیں اور بجھانے میں مدد دیں، تو آدھی مشکل حل ہو جائے گی۔ان کی تجویز ہے کہ فارسٹ ڈیپارٹمنٹ میں فائر فائٹنگ سکواڈ بنایا جائے، فائر لائنز قائم کی جائیں اور ہر گاؤں میں فائر واچنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

وائٹ ہاؤس: صدر ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ

ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث ایران میں موجود پاکستانیوں کے انخلاء کا معاملہ

جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر بم حملہ، چار بوگیاں پٹڑی سے اُتر گئیں

ایران میں پھنسے پاکستانی خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے

مکہ میں قائم فیسلیٹیشن سینٹر نے پاکستانی حجاج کی 30 ہزار سے زائد شکایات کا ازالہ کیا

مودی اور ٹرمپ کی فون کال: ’وزیراعظم نے بتا دیا کہ کشمیر پر ثالثی کبھی قبول نہیں کریں گے‘

مودی اور ٹرمپ کی فون کال: ’وزیر اعظم نے بتا دیا کہ کشمیر پر ثالثی کبھی قبول نہیں کریں گے‘

فیلڈ مارشل عاصم منیرکی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات طے ہو گئی

خیبر پختونخوا کے جنگلات میں آگ سے میاں بیوی کی موت، ’گھر جل جاتا لیکن امی ابو زندہ ہوتے‘

ٹرمپ اور آرمی چیف عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں ’غیر معمولی‘ ملاقات: ’اسے صرف ایران اور اسرائیل کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے‘

ایران سے پاکستانیوں کی واپسی، مزید 304 زائرین اور طلبہ بلوچستان پہنچ گئے

عطا آباد جھیل کنارے ہوٹل کا ایک حصہ سیل: غیر ملکی وی لاگر کی وائرل ویڈیو اور آلودہ پانی کا معاملہ

بنوں میں پہلی مرتبہ کتاب میلہ، ’شٹل کاک بُرقعے میں خواتین کی شرکت‘ نے کیا پیغام دیا؟

صدر مملکت آصف زرداری کا ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ ، ایئر چیف سے ملاقات

ہم امریکی بنکر بسٹر بموں اور ایران کے فردو جوہری پلانٹ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی