
اسرائیلی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کے پیشِ نظر ایران سے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔حکام کے مطابق منگل کو مزید 304 پاکستانی زائرین اور طلبہ چاغی اور گوادر کے راستے پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ میں جنگ شروع ہونے کے بعد ایران سے متصل اپنی سرحدوں پر واقع کراسنگ پوائنٹس کو بند کردیا تھا، تاہم وہاں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپسی کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر جواد زہری نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’منگل کو مزید 188 پاکستانی طلبہ گبد - رمدان (بارڈر پوسٹ 250) کے راستے گوادر پہنچے۔ پیر کو بھی ایران میں زیرِ تعلیم 193 پاکستانی طلبہ گوادر پہنچے تھے۔‘ادھر چاغی کی تحصیل تفتان میں بھی تفتان - میرجاوہ سرحد سے مزید 116 پاکستانی شہری منگل کو وطن واپس پہنچے۔ تفتان لیویز کے مطابق ’وطن واپس آنے والوں میں 90 طلبہ اور 26 زائرین شامل ہیں جنہیں تفتان میں سرکاری رہائش گاہ میں ٹھہرایا گیا ہے۔گذشتہ تین روز کے دوران ایران سے تفتان پہنچنے والے 709 پاکستانی شہریوں کو قافلے کی شکل میں کوئٹہ پہنچا دیا گیا۔ کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔ کمشنر کوئٹہ نے بتایا کہ ’وطن واپس پہنچنے والوں میں 502 زائرین جبکہ 207 طلبہ شامل ہیں۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ زائرین اور طلبہ کو سخت سکیورٹی میں کوئٹہ پہنچایا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کے لیے رہائش اور کھانے پینے کا انتظام کیا ہے یہاں سے انہیں پنجاب، اسلام آباد، کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں اُن کے آبائی علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔