جزیرہ ہوائی میں ڈرون کے ذریعے مچھر کیوں چھوڑے جا رہے ہیں؟


امریکی جزیرے ہوائی کے دور دراز علاقوں اور گھنے جنگلوں میں ڈرونز کے ذریعے بڑی تعداد میں مچھر گرائے جا رہے ہیں۔یہ غیرمعمولی تجربہ بظاہر ایک خوفناک سائنسی فلم کا منظر لگتا ہے مگر اس کا مقصد جزیرے کی ماند پڑتی فطری حیات کو دوبارہ زندگی دینا ہے۔خوبصورت مگر خطرات سے دوچار جزیرہ ہوائی اس وقت شدید ماحولیاتی بحران سے گزر رہا ہے۔ یہاں کے رنگ برنگے گانے والے مقامی پرندے جنہیں ’ہنی کریپرز‘ کہا جاتا ہے، معدومی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ ان کی بقا کو سب سے بڑا خطرہ ایک بیماری ’ایویئن ملیریا‘ سے ہے جو بیرونی حملہ آور مچھروں کے ذریعے پھیلتی ہے۔سائنسدانوں نے ان پرندوں کو بچانے کے لیے ایک نیا منصوبہ ترتیب دیا ہے۔اس منصوبے کے تحت ڈرونز کے ذریعے ایسے نر مچھر جنگلات میں چھوڑے جا رہے ہیں جو تجربہ گاہ میں تیار کیے گئے ہیں، یہ مچھر نہ صرف کاٹنے کے قابل نہیں بلکہ ان میں ایک خاص جراثیم شامل کیا گیا ہے جو مچھروں کی افزائش نسل کو متاثر کرتا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان مچھروں کو مسلسل اُن علاقوں میں چھوڑا جائے جہاں پرندے رہتے ہیں اور ملیریا تیزی سے پھیل رہا ہے تو حملہ آور مچھروں کی آبادی میں کمی آئے گی اور بیماری کا دائرہ محدود ہو جائے گا۔یہ منصوبہ ’پرندے، مچھر نہیں‘ نامی اتحاد کے زیرِانتظام جاری ہے جس میں کئی فلاحی تنظیمیں شامل ہیں جو ہوائی کے مقامی پرندوں کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہیں۔اس منصوبے کا آغاز نومبر 2023 میں ہوا اور اب تک جزیرے ماؤی اور کاؤئی کے جنگلات میں چار کروڑ سے زائد نر مچھر چھوڑے جا چکے ہیں۔یہ منصوبہ ’پرندے، مچھر نہیں‘ نامی اتحاد کے زیر انتظام جاری ہے (فوٹو: سی ڈی سی)اس منصوبے کی قیادت کرنے والے ماہرِ حیاتیات کرس فارمر نے بتایا کہ ’یہ طریقہ ایک ایسی نظر نہ آنے والی رکاوٹ قائم کرتا ہے جس سے مچھر اُن جنگلات تک نہیں پہنچ پاتے جہاں یہ نایاب پرندے اب بھی موجود ہیں۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر ہم نے مچھر کی بیرونی آبادی کو نمایاں طور پر کم نہ کیا تو ہوائی کے کئی مقامی پرندے ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔ اب تک ایسے کم از کم 33 پرندوں کی اقسام ناپید ہو چکی ہیں اور باقی بچے 17 میں سے بھی کئی اقسام شدید خطرے سے دوچار ہیں۔‘اگرچہ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ طریقہ کتنے اثرات مرتب کر رہا ہے لیکن سائنسدانوں کو امید ہے کہ وہ ان پرندوں کی نسل کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ مچھر ہوائی کا قدرتی حصہ نہیں تھے۔ سن 1826 میں ایک وہیل کا شکار کرنے والے جہاز کے ذریعے یہ مچھر حادثاتی طور پر جزیرے پر آ گئے تھے اور یہاں کے مرطوب موسم میں تیزی سے پھیل گئے۔ آج وہ یہاں کی فطرت کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید عالمی خبریں

پاکستان اور انڈیا کی جنگ میں نے رُکوائی، عاصم منیر متاثر کن اور اچھے انسان ہیں: صدر ٹرمپ

نیویارک کے میئر کے لیے پہلے انڈین نژاد مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کون ہیں؟

ایران اور اسرائیل کے بیچ مزید لڑائی کا امکان نہیں، اگلے ہفتے امریکہ ایران سے بات چیت کرے گا: ٹرمپ

ایرانی حملوں سے اسرائیل کو بہت نقصان پہنچا، بیلسٹک میزائلوں نے کئی عمارتیں تباہ کیں: ٹرمپ

جنگ ختم کرانے میں ’تاریخی کردار‘، صدر ٹرمپ نوبیل انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد

ایرانی جوہری پروگرام کئی دہائیاں پیچھے دھکیل دیا، امریکی حملے نے جنگ روکی: ٹرمپ

ایرانی جوہری پروگرام کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا، امریکی حملے نے جنگ روکی: ٹرمپ

جاپان کی فوج کا اپنی سرزمین پر پہلی مرتبہ میزائل کا تجربہ، ’نتائج کا جائزہ لیا جا رہا ہے‘

کیا امریکا ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں ناکام رہا؟

’روٹی، کپڑا اور مکان‘: نیو یارک کے پہلے مسلم میئر بننے کے خواہشمند ظہران ممدانی ڈیموکریٹک امیدوار منتخب

نیتن یاہو کو جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی!

افزودہ یورینیئم کہاں گئی؟ ایران اسرائیل جنگ بندی کے باوجود وہ سوال جو امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے اب بھی موجود ہیں

’تاریخ کے کامیاب فوجی حملے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘: ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملے کی انٹیلیجنس رپورٹ مسترد کر دی

کیا ایران عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے جارہا ہے؟

زہران ممدانی ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے مئیر کے لیے پہلے مسلمان امیدوار نامزد

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی