
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے میری ملاقات ہوئی ہے، وہ ایک متاثر کن اور اچھے انسان ہیں۔‘بدھ کو دی ہیگ میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے مزید کہا کہ ’فیلڈ مارشل عاصم منیر نے گذشتہ ہفتے میرے دفتر میں مجھ سے ملاقات بھی کی تھی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور دونوں کے درمیان جوہری تنازع ہو سکتا تھا۔ میں نے دونوں کے درمیان کشیدگی ختم کرائی اور ان سے کہا کہ جنگ نہیں تجارت کریں۔‘’میں نے ان سے کہا کہ اگر آپ دونوں نے جنگ ختم نہ کی تو ہم آپ کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے، اس پر انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’میں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کشیدگی ختم کرانے کے لیے متعدد ٹیلی فون کالز کیں۔‘انہوں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ جلد ختم ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اب وہ ایران سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کا دوبارہ آغاز نہیں کرے گا۔‘برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ’ایران اپنے جوہری مراکز کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش نہیں کرے گا اور مفاہمت اور سفارت کاری کا راستہ اختیار کرے گا۔‘امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’اگر ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘بقول امریکی صدر ’ایرانی جوہری مقامات کو بنکر بسٹر بموں سے نشانہ بنا کر اسرائیل کے حملوں میں شامل ہونے کے فیصلے نے جنگ کا خاتمہ کیا، انہوں نے اسے ’ہر ایک کی فتح‘ قرار دیا۔انہوں نے امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے اس ابتدائی جائزے کو مسترد کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ نہیں ہوئیں بلکہ اس کا پروگرام صرف چند ماہ ہی پیچھے گیا ہے۔صدر ٹرمپ کے مطابق ’امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کا ابتدائی جائزہ نامکمل تھا اور میری معلومات کے مطابق ایرانی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔‘