
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیر اعظم کو ایک بار پھر اسرائیلی وزیر اعظم کی سستی کاپی قرار دے دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے پڑوسی ملک کے وزیر اعظم کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے جسے ہم نے شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ عزہ میں اسرائیل نے جس منصوبہ بندی پر عمل درآمد کیا، اسی منصوبے پر بھارت نے جموں و کشمیر میں عمل کیا، اسی وجہ سے عالمی سطح پر کشمیر کےلیے ہمدردی کا جذبہ اُجاگر ہوا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کشمیر کی جدو جہد جاری رکھیں گے اور کشمیری عوام کو انصاف دلائیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر عمل نہ کرنا اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ اگر بھارت نے خلاف ورزری کی تو ہمیں ایک بار پھر جنگ کی طرف جانا ہوگا اور ہم پھر بھارت کو شکست دیں گے۔
دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا گیا، سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات پر حملے میں اگر اخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات ہوتے، کل امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، امریکا کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے عراق کے بارے میں یہی کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا گیا کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، ہم ایران پر امریکا کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
مزید برآں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں، پاکستان کو جنگ کی تیاری کرنا ہے اس لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کو انگیج کرنے پر وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کرنے پر حکومت کو خراج تحسین پیش کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا، چاہتے تھے کہ پی ایس ڈی پی میں جنوبی پنجاب کو پنجاب کا 30 فیصد حصہ دلایا جائے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے بجٹ میں ہم بیٹھ کر کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ہم حکمت عملی بنائیں کہ دہشت گردوں کو ہرا سکیں، بھارت بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردوں پر خرچ کر رہا ہے۔
انہوں نے کسانوں کا معاشی قتل روکنے کے لیے زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔