
اسرائیل کے وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ انھوں نےاسرائیلی فوج کو ایران کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے جواب میں تہران میں ایرانی حکومت کو نشانہ بنانے کا حکم دیا ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے کہ اس نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اسرائیل پر کوئی میزائل داغا۔اس سے قبل اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز اس وقت قبول کی جب ’ایران پر حملوں کے اپنے مقاصد حاصل کر لیے گئے۔‘اس سے پہلے ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے ردعمل میں قطر میں واقع امریکی فضائی اڈے پر میزائل داغے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان حملوں میں کوئی امریکی یا قطری جانی نقصان نہیں ہوا۔ انھوں نے ایرانی کارروائی کو ’انتہائی کمزور‘ قرار دیا اور ایران کا بروقت پیشگی اطلاع دینے پر شکریہ ادا کیا۔قطر کا کہنا ہے کہ العدید میں واقع امریکی فوجی اڈے کی طرف داغے گئے تمام میزائلوں کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے اور اس حملے کو ’کھلی جارحیت‘ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اسرائیل کا جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لیکن ایرانی میڈیا کی تردید، اسرائیلی وزیر دفاع کا تہران کو نشانہ بنانے کا حکم