
فرانس میں ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے دلہن کو ہلاک کرنے کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے پولیس تفتیش سے وابستہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ دو دن قبل ایک 27 سالہ دلہن کو شادی کی تقریب کے بعد گھر جاتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب مسلح افراد نے اُس وقت دلہن کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تھی جب وہ تقریب کے مقام سے دلہا کے ہمراہ واپس جا رہی تھی۔اس دوران فائرنگ سے دلہن ہلاک جبکہ دلہا اور ایک بچے سمیت تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔دلہن کی گاڑی سے کچلنے کے نتیجے میں ایک حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔یہ واقعہ جنوب مشرقی فرانس کے ایک گاؤں غولت میں پیش آیا تھا۔دیگر نقاب پوش مسلح حملہ آور کارروائی کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے تھے اور پولیس کے 100 کے لگ بھگ اہلکاروں نے اُن کو تلاش کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا۔ایک اور ذریعے کے مطابق حملے کے کئی گھںٹے بعد اتوار کی شام پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا جن کی عمریں 20 سے 30 برس کے درمیان ہیں۔تیسرا حملہ آور تاحال مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔حکام نے درجنوں پولیس اہلکاروں اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔اے ایف پی کو تفتیش سے وابستہ ایک ذریعے نے بتایا کہ ممکنہ طور پر منشیات اور بدلہ لینے سے متعلق معاملہ ہے جس کی وجہ سے فائرنگ کی گئی۔پولیس ایک مفرور ملزم کو تلاش کر رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پیپولیس نے معاملے کو ’منظم گینگ کی جانب سے حملہ کر کے قتل‘ قرار دے کر تفتیش شروع کر رکھی ہے۔تفتیش کرنے والے ایک ذریعے کے مطابق دلہا کو پولیس ایک ایسے شخص کے طور پر شناخت کر رہی ہے جس کا منشیات کے کاروبار کے ایک منظم گروہ سے تعلق ہے۔استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دو طرفہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تاہم اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی گئی۔دلہن اور مارے جانے والے حملہ آور کا پوسٹمارٹم رواں ہفتے ہوگا۔حملہ آور کار کے ذریعے جائے وقوعہ پر پہنچے تھے اور ان کے پاس مختلف قسم کا خودکار اسلحہ تھا۔