
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن بولے کہ وزیر اعلی ہاوس میں آج ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے لیاری سانحے کے زمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عملے کو وزیر بلدیات نے پہلے ہی معطل کیا تھا۔ آج ڈی جی ایس بی سی اے کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کمیٹی کا دائرہ بڑھا کراس میں کمشنر کو شامل کیا گیا ہے، کمیٹی کی سربراہی کمشنر کراچی کریں گے، جو 51 عمارتیں خستہ ہیں ان کو گرانے کی ذمہ داری کمشنر کراچی کو دی گئی ہے، کمیٹی دو دن میں رپورٹ دے گی، جس کی روشنی میں فوری طور پر سخت قسم کی کارروائی ہوگی۔
جو 588 عمارتیں خستہ حال ہیں ان کی تحقیقات کا کام بھی کمشنر کراچی کو دیا گیا تاکہ جو عمارتیں زیادہ خستہ حال ان کو گرایا جاسکے، جان کی کوئی قیمت نہیں، سانحہ لیاری میں متاثرہ بے گھر لوگوں کو فی بندہ 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
شرجیل انعام میمن کے ہمراہ موجود وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ مجرمانہ غفلت کرنے والوں کو بہت جلد گرفتار کریں گے۔