
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے حتمی مہلت ختم ہونے کے بعد آج صبح قائداعظم یونیورسٹی کے ہاسٹلز خالی کرانے کے لیے کارروائی کی ہے اور 50 سے زائد طلبہ کو گرفتار کرلیا ہے۔گرفتار طلبہ تھانہ سیکریٹریٹ میں موجود ہیں جبکہ طلبہ کے اہل خانہ، یونیورسٹی فیلوز اور وکلا تھانے کے باہر موجود ہیں۔ پولیس نے وکلا کو تھانہ سیکرٹریٹ جانے سے روک دیا ہے۔واضح رہے کہ قائداعظم یونیورسٹی نے موسمِ گرما کی تعطیلات کے دوران سالانہ مرمت، دیکھ بھال، اور تزئین و آرائش کے کام کے پیش نظر 13 جولائی 2025 سے ہاسٹلز کی عارضی بندش کا فیصلہ کیا تھا۔اس فیصلے پر بڑی تعداد میں طلبہ نے عملدرآمد کرتے ہوئے ہاسٹلز خالی کر دیے تھے، تاہم اب بھی کچھ طلبہ وہاں موجود تھے جنہیں یونیورسٹی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹلز خالی کرنے کی بارہا مہلت دی جا چکی تھی۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی نے قائد اعظم یونیورسٹی ایکٹ 1973ء کے تحت ادارے کی خود مختاری کی تصدیق کرتے ہوئے، یونیورسٹی کے انتظامی کارروائی کو چیلنج کرنے والے طلبہ کی درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا۔انتظامیہ نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی ایک مرتبہ پھر نظم و ضبط، تعلیمی معیار اور ادارہ جاتی خود مختاری کو برقرار رکھتے ہوئے طلبہ کے لیے ایک محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔