
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھارتی پارلیمنٹ لوک سبھا میں وزیراعظم نریندر مودی پر بھڑاس نکال لی۔
بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا بھارتی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا اعتراف؛بھارتی خارجہ پالیسی کا سب سے بڑا ہدف یہ تھا کہ پاکستان اور چین کو ایک دوسرے سے الگ رکھا جائے، لیکن صورتحال اس کے برعکس ہو گئی ہے۔ آج پاکستان اور چین تاریخی حد تک ایک دوسرے کے قریب آ چکے ہیں۔ pic.twitter.com/PD0ZdokgxS— The Thursday Times (@thursday_times) July 29, 2025
راہول گاندھی نے کہا کہ پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہ صرف کھانے پر وائٹ ہاؤس میں مدعو کرتے ہیں بلکہ تمام سفارتی روایات توڑتے ہوئے اُن کا استقبال کرتے ہیں اور مبارکباد بھی پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب ہمارے وزیراعظم نریندر مودی ہیں، جن میں نہ تو وہاں جانے کی جرات ہے اور نہ ہی کچھ کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 29 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروائی، اگر واقعی ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی میں ہمت ہے، تو وہ پارلیمنٹ میں آ کر دو ٹوک الفاظ میں اعلان کریں کہ ٹرمپ غلط بیانی کر رہے ہیں اور بھارت کے جنگی جہاز تباہ نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے صرف تیس منٹ میں پاکستان کے آگے ہتھیار ڈال کر سرینڈر کردیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی جہاز تباہ کیے لیکن جب ہم حکومت سے اس بارے میں سوال کرتے ہیں تو جواب ملتا ہےکہ ایسے سوالات نہ پوچھے جائیں۔
انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ میں مودی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آخر ہم کیوں نہ پوچھیں؟ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ قوم کے سامنے آئے اور صاف صاف بتائے کہ پاکستان نے پانچ جنگی طیارے گرائے یا نہیں؟