
معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایک ایسا کام کر دکھایا جس کی توقع شاید ہی کسی نے کی ہو۔ 59 سال کی عمر میں انہوں نے انڈونیشیا کے مشہور سیاحتی جزیرے بالی میں بنجی جمپنگ کی، وہ بھی 430 فٹ کی بلندی سے۔
یہ حیران کن لمحہ نوسا پینیڈا کے ٹرٹل بیچ پر پیش آیا، جو اپنی خوبصورتی اور ایڈونچر سرگرمیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ ڈاکٹر نائیک کو مکمل حفاظتی انتظامات کے ساتھ اونچائی سے چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا گیا، جس کی ویڈیو جلد ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ویڈیو دیکھنے والوں نے اسے نہ صرف ایک غیر متوقع لمحہ قرار دیا بلکہ ڈاکٹر نائیک کے اس اقدام کو خود اعتمادی اور جرات کا مظاہرہ بھی کہا۔ عمر کی اس حد میں اس طرح کی سرگرمی کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی، خاص طور پر جب وہ شخصیت عام طور پر فکری اور علمی میدان سے وابستہ ہو۔
یہ پہلا موقع نہیں تھا جب انہوں نے ایسا کوئی تجربہ کیا ہو۔ اس سے قبل تین سال پہلے وہ یوگنڈا میں 165 فٹ کی بلندی سے بھی بنجی جمپ کر چکے ہیں۔ تاہم اس بار کی بلندی تقریباً تین گنا زیادہ تھی، جس نے اس تجربے کو پہلے سے کہیں زیادہ یادگار بنا دیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا یہ قدم صرف ایک تفریحی سرگرمی نہیں بلکہ ان کے اندر چھپی نئی جہت کو سامنے لاتا ہے۔ وہ پیغام جو انہوں نے ہمیشہ الفاظ کے ذریعے دیا، اب ایک عملی انداز میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ہمت اور حوصلہ کسی خاص وقت یا عمر کا پابند نہیں۔