
ضلع غربی کراچی میں چار گوٹھوں کو ریگولرائز کرنے کے معاملے پر کچی آبادی اتھارٹی اور بورڈ آف ریونیو کے درمیان اختلاف سامنے آ گیا ہے۔ کچی آبادی اتھارٹی نے ان گوٹھوں کو ریگیولر کرنے پر اعتراض اٹھایا تاہم بورڈ آف ریونیو نے یہ اعتراض مسترد کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) غربی کے اقدامات کو قانونی قردے دیا ہے۔
کچی آبادی اتھارٹی نے سیکریٹری لینڈ یوٹیلائیزیشن کو خط لکھ کر چار گوٹھوں سلیمان بروہی گوٹھ، جمعہ گوٹھ، ٹھارو مینگل گوٹھ اور نیک محمد گوٹھ کو ریگیولر کرنے کے ڈی سی غربی کے فیصلے پر اعتراض اٹھایا۔ اتھارٹی کا مؤقف ہے کہ یہ گوٹھ ماضی میں منسوخ کیے جا چکے ہیں اور ان کی ریگولرائزیشن کے لیے قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کیے گئے۔
اس کے برعکس، ڈی سی غربی نے کچی آبادی اتھارٹی کو خط لکھ کر ان گوٹھوں کی ریگولرائزیشن دوبارہ بحال کرنے کی درخواست کی اور اس سلسلے میں این او سی کی بحالی اور پیمائش (میوٹیشن) سے متعلق مراسلہ بھی جاری کر دیا۔
اس تنازع میں بورڈ آف ریونیو نے کچی آبادی اتھارٹی کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے ڈی سی غربی کے جاری کردہ خط اور اقدامات کو درست اور قانونی قرار دے دیا ہے۔ سیکریٹری لینڈ یوٹیلائیزیشن نے بھی ڈی سی غربی کے اقدام پر کسی اعتراض کی تصدیق نہیں کی جس کے باعث ریگولرائزیشن کا عمل دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔