
امریکی جریدے بلومبرگ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے خدشے کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق جی سیون اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ نے مودی کو اجلاس کے فوراً بعد واشنگٹن آنے اور عشائیے میں شرکت کی دعوت دی، تاہم مودی نے معذرت کر لی اور کروشیا کے دورے کو وجہ بتایا۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ مودی کو اندیشہ تھا کہ امریکی صدر ممکنہ طور پر ان کی ملاقات فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کرا سکتے ہیں جس سے وہ گریز کر رہے تھے۔ اسی روز مودی اور ٹرمپ کے درمیان تقریباً 35 سے 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو بھی ہوئی جس میں مودی نے واضح کیا کہ بھارت کسی کی ثالثی قبول نہیں کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق مودی کی اس مؤقف کے بعد وائٹ ہاؤس کے رویے میں نمایاں تبدیلی آئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان مزید کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
امریکا اور بھارت کے تعلقات میں یہ تناؤ اُس وقت مزید نمایاں ہوگیا جب صدر ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دے دیا اور بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جس کا اطلاق 17 اگست سے ہوگا۔