
مہمند میں پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد واقعے کی جگہ سے سامان چوری ہونے کی خبر سامنے آئی۔ پولیس کے مطابق حادثے کے مقام سے ہیلی کاپٹر کا قیمتی سامان اٹھانے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ دونوں نے ہیلی کاپٹر کے ملبے سے سامان چرا کر اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر 15 اگست کو امدادی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ضلع مہمند میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس المناک حادثے میں دو پائلٹس سمیت عملے کے پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ حادثے کے بعد حکام نے فوری طور پر تحقیقاتی کارروائی شروع کر دی۔
ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے خیبر پختونخوا کی ٹیم دوبارہ مہمند پہنچی اور جگہ کا زمینی جائزہ لیا۔ تحقیقاتی ٹیم نے پہلے بھی علاقے کا فضائی معائنہ کیا تھا، جس کے دوران ہیلی کاپٹر کے ذریعے جگہ کی ویڈیوز اور تصاویر حاصل کی گئیں۔ دشوار گزار علاقے کے باعث تحقیقاتی ٹیم کو جائے وقوع یا اطراف میں لینڈ نہیں کر سکی۔
تحقیقات کے دوران ٹیم نے یہ بھی جانچ کی کہ ہیلی کاپٹر کس سمت سے آیا اور کس سمت جا رہا تھا۔ انہوں نے اس پہاڑ کا بھی جائزہ لیا جس سے ٹکرانے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر تباہ ہوا۔ حادثے کی جگہ پر بلند پہاڑ ہیں اور پچھلے روز بادلوں اور دھند کے باعث علاقے کی منظر کشی محدود تھی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر کی تقریباً 20 منٹ کی پرواز کے بعد حادثہ خراب موسم اور شدید دھند کے باعث پیش آیا۔ شہداء کے ڈی این اے سیمپلز لاہور بھیج دیے گئے ہیں تاکہ شناخت مکمل کی جا سکے۔ حادثے میں شامل پائلٹس شاہد سلطان اور ریٹائرڈ ونگ کمانڈر آفتاب بھی جاں بحق ہوئے۔