
خیبر پختونخوا اسمبلی کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق محکمہ سوشل ویلفیئر نے مختلف پرائیویٹ سوشل ویلفیئر اداروں کو مجموعی طور پر 666 ملین روپے فراہم کیے ہیں۔
اسمبلی کو دی گئی دستاویزات کے مطابق محکمہ سماجی بہبود نے غربت میں کمی اور ڈرگ فری پشاور مہم کے تین مراحل میں خطیر رقوم جاری کیں۔ فیز ون (22-2021) میں 75 ملین روپے، فیز ٹو (23-2022) میں 114.30 ملین روپے جبکہ فیز تھری (24-2023) میں 326 ملین روپے خرچ کیے گئے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ویلفیئر اداروں کو بھی فنڈز فراہم کیے گئے جن میں مسکن انسٹی ٹیوٹ سوات کو 24-2023 میں 38.5 ملین روپے، امید اسپیشل ایجوکیشن پشاور کو 2015 سے 2025 تک 57 ملین روپے، کیئر ویلفیئر آرگنائزیشن پشاور کو 25-2024 میں 2.7 ملین روپے، امنگ ویلفیئر آرگنائزیشن سوات کو24-2023 میں 15 ملین روپے، خپل کور آرگنائزیشن سوات کو 22-2021 میں 150 ملین روپے، وانا ویلفیئر ایسوسی ایشن کو 24-2022 میں 35 ملین روپے اور عائشہ فاؤنڈیشن پشاور کو 25-2024 میں 3 لاکھ روپے دیے گئے۔
ذرائع کے مطابق یہ فنڈز سیاسی بنیادوں پر تقسیم کیے گئے اور اتنی خطیر رقوم جاری کرنے کے باوجود مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔ پشاور میں ڈرگ فری مہم پر کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں آج بھی نشہ کرنے والے سینکڑوں افراد موجود ہیں۔