
"شوہر کے پاس سب کے لیے پیسے ہوتے ہیں لیکن اپنی بیوی کے لیے نہیں"
"یہ سب آمدنی کا معاملہ ہے، اگر آپ کے پاس بجٹ نہیں تو آپ سیلون کیسے جائیں گی"
"گھر پر بھی گرومنگ کی جا سکتی ہے، ہمیشہ سیلون جانا ضروری نہیں"
نجی ٹی وی کے مارننگ شو "روشن سویرا" میں اداکارہ اور میزبان آمنہ ملک نے ایک دلچسپ موضوع پر بات چیت کی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی۔ آمنہ ملک، جو اس وقت ڈرامے میں "شیر" کی بہن مرجان کے کردار میں بھی نظر آ رہی ہیں، اپنی بے باک گفتگو اور مہمانوں کو کھل کر بات کرنے کا موقع دینے کے لیے مشہور ہیں۔
اس دن کے پروگرام کا موضوع تھا "می ٹائم فار ویمن"۔ آمنہ ملک کے ساتھ ریما زمان، عمارہ چوہدری اور اریج چوہدری شریک ہوئیں۔ گفتگو میں خواتین نے بتایا کہ پاکستان میں زیادہ تر عورتیں اپنے بال بھی خود رنگتی ہیں، وہ سیلون کا رخ کرنے کے بجائے سب کچھ گھروں میں ہی سنبھال لیتی ہیں۔ اریج چوہدری نے مشورہ دیا کہ خواتین کو چاہیے کہ وہ سیلونز اور حمام کا رخ کریں، جبکہ آمنہ ملک نے کہا کہ یوگا کرنا یا مساج لینا بھی نہایت ضروری ہے تاکہ خواتین ذہنی اور جسمانی سکون حاصل کر سکیں۔
ریما زمان نے اس موقع پر مردوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں مرد حضرات اپنی ذاتی ذمہ داریاں خود نہیں نبھاتے اور سارا بوجھ اپنی بیویوں پر ڈال دیتے ہیں۔ ان کے مطابق شوہروں کو چاہیے کہ وہ اپنے کام خود کریں تاکہ ان کی بیویوں کو بھی کچھ سکون اور آرام میسر آ سکے۔ عمارہ چوہدری نے کہا کہ مرد دوسری خواتین کو تو ہمیشہ خوبصورت اور سجی سنوری دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اپنی بیویوں کو سنوارنے کے لیے کبھی مالی سہولت فراہم نہیں کرتے۔
یہی باتیں جب سوشل میڈیا پر پہنچیں تو انٹرنیٹ پر گرما گرم بحث چھڑ گئی۔ کچھ صارفین نے کہا کہ یہ ساری شکایات درست ہیں کیونکہ شوہر اپنی بیویوں پر خرچ کرنے کے بجائے دوسروں پر زیادہ خرچ کرتے ہیں، جبکہ دوسری طرف کئی افراد کا کہنا تھا کہ اصل معاملہ گھر کی آمدنی کا ہے۔ اگر بجٹ محدود ہو تو بیوی کے لیے سیلون جانا ممکن ہی نہیں۔ کچھ صارفین نے یہ بھی کہا کہ خوبصورتی اور گرومنگ صرف سیلون تک محدود نہیں، گھر پر بھی خواتین اپنی دیکھ بھال کر سکتی ہیں۔
یوں ایک مارننگ شو کی گفتگو نے پاکستانی معاشرے کی ایک عام مگر اہم حقیقت کو نمایاں کر دیا کہ آیا بیوی کی "می ٹائم" واقعی ممکن ہے یا یہ صرف خواب ہی رہ جاتا ہے۔