
اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحا پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ سمیت متعدد رہنما شہید ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق فضائی حملے کے وقت حماس کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس جاری تھا جس میں امریکی صدر کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی تجویز پر غور ہورہا تھا۔ اجلاس کے دوران دوحا کے علاقے کاتارا میں یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں حماس رہنما خالد مشعل، خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ کارروائی حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق فضائیہ اور خفیہ ادارے شن بیٹ نے مشترکہ طور پر یہ کارروائی کی۔
حملے کے بعد دوحا کی فضا میں قطری ایف 15 جنگی طیارے گشت کرتے رہے جبکہ شہر کے وسطی حصے سے دھویں کے بادل دکھائی دیے۔
قطر کی وزارتِ خارجہ نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اسرائیلی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ترجمان قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے اور خطے کے امن میں جاری خلل کو برداشت نہیں کیا جائے گا نہ ہی اپنی سلامتی اور خودمختاری کو نشانہ بنانے والے کسی اقدام کو قبول کریں گے۔